
ایئر انڈیا طیارہ حادثہ، 200 سے زائد افراد ہلاک
طیارے نے احمد آباد ایئرپورٹ کے رن وے نمبر 23 سے ٹیک آف کیا اور فوری طور پر 'مے ڈے‘ کی ایمرجنسی کال دی، لیکن اس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق زخمیوں اور ہلاک شدگان کی تعداد کے بارے میں مختلف ذرائع سے متضاد معلومات موصول ہو رہی ہیں۔ شروع میں طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے ارکان کی کل تعداد 244 بتائی جا رہی تھی، جو بعد میں دو کم کر کے 242 کر دی گئی۔
قبل ازیں ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے نیوز ایجنسی اے پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایئر انڈیا کے اس طیارے کے حادثے میں بظاہر کوئی بھی مسافر زندہ نہیں بچا تھا۔ دریں اثنا مقامی پولیس نے نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو میں بتایا کہ کریش کے بعد سہ پہر تک 100 سے زائد لاشیں احمد آباد کے سول ہسپتال منتقل کی جا چکی تھیں۔
ریاستی حکام اور پولیس نے اس حادثے کے نتیجے میں طیارے میں سوار افراد کے علاوہ زمین پر موجود مقامی باشندوں کی ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے، کیونکہ یہ طیارہ پرواز کے چند ہی منٹ بعد ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔
اس فضائی حادثے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد سے متعلق حتمی اعداد و شمار مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام تک غیر واضح تھے۔
بھارتی سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل فیض احمد قدوائی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایئر انڈیا کی پرواز AI171، جو بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھی، مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1:38 بجے ٹیک آف کے پانچ منٹ بعد میگھانی نگر کے رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوئی۔ یہ پرواز لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ جا رہی تھی۔ مقامی ٹیلی ویژن چینلز پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں حادثے کی جگہ سے گہرا سیاہ دھواں اور آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
حادثے کے بارے میں ابتدائی تفصیلات
ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق طیارے نے احمد آباد ایئرپورٹ کے رن وے نمبر 23 سے ٹیک آف کیا اور فوری طور پر ‘مے ڈے‘ کی ایمرجنسی کال دی، لیکن اس کے بعد کوئی رابطہ نہ ہو سکا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے سے آخری سگنل ٹیک آف کے چند سیکنڈ بعد موصول ہوا۔ ایئر انڈیا نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تفصیلات کی تصدیق کر رہی ہے اور جلد مزید اپ ڈیٹس شیئر کرے گی۔
حادثے کے مقام پر دھوئیں اور آگ کے ساتھ ساتھ طیارے کے ملبے کے مناظر دکھائی دیے۔ فوٹیج میں زخمیوں کو اسٹریچر پر منتقل کرتے اور ایمبولینسز کے ذریعے لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایئرپورٹ پر ایمرجنسی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔
بوئنگ 787 کا پہلا حادثہ
ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک کے ڈیٹا بیس کے مطابق یہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر کا پہلا حادثہ ہے۔ یہ دو انجنوں والا وائیڈ باڈی طیارہ جدید مسافر طیاروں میں سے ایک ہے، جس کی رجسٹریشن VT-ANB تھی۔ بوئنگ نے فوری تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

بھارت میں ہوائی حادثات
بھارت میں آخری مہلک طیارہ حادثہ سن 2020 میں ایئر انڈیا ایکسپریس کے بوئنگ 737 کے ساتھ پیش آیا تھا۔ اس حادثے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ایئر انڈیا اور مقامی حکام نے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پولیس کے مطابق طیارہ رہائشی علاقے کے قریب گرا لیکن ہلاکتوں کی تعداد یا زخمیوں کی حالت کے بارے میں فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
اس حوالے سے مزید تفصیلات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔