
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے حق میں بھرپور اور دوٹوک موقف اپنایا، ایران کو اقوام متحدہ چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ایران کی حالیہ صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا جس میں پاکستان نے اسرائیلی حملے کے خلاف بھرپور موقف اختیار کیا۔ ایران کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب نے پاکستان کے کردار کو سراہا اور اس پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں واضح طور پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور ایرانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات کا ایک تاریخی پس منظر ہے۔ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ایران میں پڑھا اور مانا جاتا ہے، ان پر تحقیقی کام بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور اقوام متحدہ میں پاکستان نے جس طریقے سے یہ مقدمہ پیش کیا یہ قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا خطے میں امن کے فروغ کے لئے پاکستان کے کردار کو تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے نہتے مسلمانوں کو پاکستان نے کبھی نہیں بھلایا اور نہ بھلائیں گے، ان کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا، پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام پر مظالم کی کھل کر مذمت کی ہے، فلسطین کاز ہمارے دلوں کے بہت قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جن کا امدادی سامان فلسطین کے عوام تک پہنچا، ہماری فلاحی تنظیمیں آج بھی امداد فراہم کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ پر تاحال کوئی قابل عمل تجاویز نہیں دیں، ”اڑان پاکستان“ پروگرام کسی جماعت کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا ہے، اسے آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس طرح دفاعی محاذ پر ہم متحد ہوتے ہیں، ویسے ہی معاشی میدان میں بھی یکجہتی دکھانے کی ضرورت ہے۔ تاریخ ان ہی لوگوں کو یاد رکھتی ہے جو تعمیر وطن میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ایف بی آر نے ملکی تاریخ میں ریکارڈ محصولات اکٹھی کی ہیں، مافیاز کے خلاف پہلی بار عملی کارروائی کی گئی ہے، شوگر انڈسٹری پر 30 فیصد ٹیکس بڑھایا گیا، شوگر ملوں میں چھاپے مارے گئے اور اسٹاکس چیک کر کے ریکارڈ ٹیکس وصول کیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایف بی آر اور چیئرمین ایف بی آر کو سلام پیش کرتے ہیں کہ وزیراعظم کے ویژن کے تحت کراچی پورٹ پر پہلی مرتبہ فیس لیس اسیسمنٹ نظام رائج کیا گیا جو کنسائنمنٹ آئے گی نہ کنسائنی اور نہ کنسائنر کو پتہ ہوگا کہ کون سا افسر کنسائمنٹ کلیئر کر رہا ہے، اس سسٹم کے تحت نہ رشوت لی جاسکتی ہے اور نہ دی جاسکتی ہے۔ کلیئرنس ٹائم میں 70 فیصد بہتری آئی ہے۔ جو کنٹینرز کئی ہفتے پڑے رہتے تھے اب چند گھنٹوں میں کلیئر ہو رہے ہیں۔ ایف بی آر ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کی طرف جارہا ہے، اے آئی کے ذریعے ریکارڈ ٹیکس اکٹھے کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بنکوں پر ونڈ فال ٹیکس لگایا گیا، وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی سے ساڑھے 34 ارب روپے سرکاری خزانے میں واپس آئے۔ آئی ایم ایف بھی تسلیم کرتا ہے کہ پاکستان نے اضافی ٹیکسز اکٹھے کئے، ایف بی آرز نے جو ریفارمز کی ہیں اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم نے کھاد اور زرعی ادویات پر نیا ٹیکس نہیں لگایا، ہم نے زمینداروں پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالا، زراعت میں صوبوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔