
ہم فلسطین کی ریاست کو جلد تسلیم کر لیں گے: فرانسیسی صدر
ریاست کو ایک طریقہ کار کے تحت تسلیم کیا جائے گا جس میں غزہ کی جنگ کو بند کرنا، انسانی امداد کو بحال کرنا
فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے کہا ہے کہ نیویارک میں سعودی عرب کے ساتھ منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں ان کا ملک فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
الشرق نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان سے سوال کیا گیا کہ کیا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی کوئی شرائط ہیں تو انہوں نے کہا کہ ’کوئی شرائط نہیں۔ ریاست کو ایک طریقہ کار کے تحت تسلیم کیا جائے گا جس میں غزہ کی جنگ کو بند کرنا، انسانی امداد کو بحال کرنا، اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کروانا اور حماس کو غیر مسلح کرنا شامل ہے۔ یہ ایک پیکج ہے۔‘
ایمانویل میکخواں نے عندیہ دیا کہ سعودی عرب اور فرانس نے اگلے ہفتے نیویارک میں مشترکہ صدارت میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس کو ملتوی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان کے مطابق موجودہ صورتحال میں فلسطینی صدر محمود عباس کے لیے نیویارک آنا مشکل ہے۔
فرانس کے صدر نے کہا کہ انہوں نے جمعے کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فلسطینی صدر محمود عباس سے کئی مرتبہ بات کی اور ’میٹنگ کو مستقبل قریب میں کسی تاریخ تک ملتوی کرنے پر اتفاق ہوا۔‘
الشرق نیوز کو دستیاب مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کے مقالے میں بنیادی حوالے کے طور پر ’دو ریاستی حل‘کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
اس مقالے میں عمل درآمد کے لیے ایک ٹائم لائن کی وضاحت کی گئی ہے، اس میں شامل تمام فریقین کی عملی ذمہ داریوں کو واضح کیا گیا ہے اور اس عمل کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی میکانزم کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔