پاکستاناہم خبریںتازہ ترین

ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورۂ امریکا اہمیت اختیار کرگیا

اس تناظر میں فیلڈ مارشل کا متوازن، بردبار اور حقیقت پسندانہ مؤقف عالمی طاقتوں کو اس بحران کو نئے زاویے سے دیکھنے پر مجبور کر سکتا ہے

مدثر احمد-امریکا، وائس آف جرمنی کے ساتھ
پاکستان کے دفاعی و سفارتی کردار کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا موقع
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی، بالخصوص اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی جانے والی حالیہ جارحیت کے تناظر میں، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا موجودہ دورۂ امریکا غیر معمولی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ یہ دورہ جو کئی ماہ قبل طے شدہ تھا، اب جغرافیائی و سیاسی اعتبار سے ایک ایسے نازک موقع پر ہو رہا ہے جب پورا خطہ سنگین سکیورٹی خدشات سے دوچار ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اس وقت امریکا کے سرکاری دورے پر واشنگٹن میں موجود ہیں، جہاں وہ امریکی عسکری و سیاسی قیادت سے اہم ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ دفاعی و تزویراتی تجزیہ کاروں کے مطابق ان کا یہ دورہ محض دفاعی تعلقات کی تجدید تک محدود نہیں بلکہ ایک اہم سفارتی مہم کی شکل بھی اختیار کر گیا ہے، جو نہ صرف پاکستان کے مفادات بلکہ عالم اسلام کے مجموعی تحفظات کو بھی عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
خطے کے بدلتے حالات اور پاکستان کا مؤقف
حالیہ ہفتوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی جانے والی بلاجواز جارحیت نے نہ صرف ایران بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کو ایک ممکنہ جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ اس صورتِ حال میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی پاکستان کے اس مؤقف کو تقویت دیتی ہے کہ خطے میں استحکام صرف سفارتی اقدامات، باہمی احترام اور علاقائی خودمختاری کے اصولوں کے تحت ممکن ہے۔
پاکستان کی طرف سے بارہا کہا گیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کے نتائج نہ صرف اس ملک بلکہ پورے خطے کے امن اور استحکام پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس تناظر میں فیلڈ مارشل کا متوازن، بردبار اور حقیقت پسندانہ مؤقف عالمی طاقتوں کو اس بحران کو نئے زاویے سے دیکھنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
پاکستان کا فعال سفارتی کردار
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا موجودہ دورہ اُن حالیہ بین الاقوامی سفارتی اقدامات کی کڑی ہے جن کے ذریعے پاکستان نے عالمی منظرنامے میں اپنے مثبت اور تعمیری کردار کو اجاگر کیا ہے۔ اس سے قبل وہ سعودی عرب اور چین کے دورے کر چکے ہیں، جہاں انہوں نے اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں خطے میں امن، اقتصادی تعاون، انسداد دہشت گردی اور دفاعی تعاون جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
واشنگٹن میں ان کی موجودگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ صرف ایک عسکری کمانڈر نہیں بلکہ ایک مؤثر سفارتی شخصیت کے طور پر بھی ابھر کر سامنے آئے ہیں، جو خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے عالمی رہنماؤں کے ساتھ بامعنی مکالمے میں مصروف ہیں۔
انسداد دہشت گردی میں پاکستان کی کامیابیاں
پاکستانی افواج کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے میدان میں کی گئی کوششوں اور قربانیوں کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، اور امریکا نے بھی کئی بار ان اقدامات کی تعریف کی ہے۔ حالیہ مثال کے طور پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے سینیٹ کی دفاعی کمیٹی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کی کوششوں کی بھرپور تعریف کی۔
امریکا اور پاکستان کے درمیان انسداد دہشت گردی، بارڈر مینجمنٹ اور خطے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر بات چیت جاری ہے، جس میں فیلڈ مارشل کا کردار مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
عالم اسلام کی آواز
واشنگٹن میں موجودگی کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو یہ موقع بھی حاصل ہے کہ وہ نہ صرف پاکستان کے دفاعی و تزویراتی مفادات کا مؤثر دفاع کریں بلکہ عالم اسلام کے تحفظات اور خدشات کو بھی بین الاقوامی برادری کے سامنے رکھیں۔ اسرائیل کی حالیہ کاروائیوں پر مسلم دنیا میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے، اور ایسے میں پاکستان جیسے اہم اسلامی ملک کا فعال کردار مسلم امہ کی نمائندگی کے لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان کا بڑھتا عالمی کردار
فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حالیہ دورے پاکستان کے عالمی امیج کو ایک ذمہ دار، بااعتماد اور امن دوست ریاست کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ ان سفارتی کوششوں کے ذریعے پاکستان نہ صرف عالمی برادری کو اپنا مؤقف پہنچا رہا ہے بلکہ ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر بھی ابھر رہا ہے جہاں مشرق و مغرب کے درمیان مکالمہ ممکن ہو رہا ہے۔
دفاعی تعلقات کو مضبوط کرنا، انسداد دہشت گردی کے مشترکہ لائحہ عمل کی تشکیل، اور خطے میں قیامِ امن کے لیے پاکستان کی سنجیدہ کوششیں — یہ سب فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں کامیابی سے جاری ہیں، اور عالمی سطح پر پاکستان کی مؤثر موجودگی کی ضمانت بن رہے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button