پاکستانتازہ ترین

پاکستان عالمی امن اور علاقائی استحکام کےلئے پرعزم ہے، بلیو اکانومی میں سرمائے کے حصول ، تجارت کے فروغ اور پائیدار اور جامع ترقی کے مواقع موجود ہیں، وزیراعظم محمد شہباز شریف

بلیو اکانومی سے متعلق مربوط حکمت عملی اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت اور علاقائی اثر ورسوخ ملک کی ترقی کےلئے اہم ستون بن چکا ہے

(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی امن اور علاقائی استحکام کےلئے پرعزم ہے، بلیو اکانومی میں سرمائے کے حصول ، تجارت کے فروغ اور پائیدار اور جامع ترقی کے مواقع موجود ہیں، ملک میں بلیو اکانومی کے فروغ کےلئے تمام متعلقہ فریقوں سے مل کر ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کی سافٹ لانچ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اس اہم کانفرنس کے انعقاد میں وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انوار چوہدری اور پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی شاندار قیادت قابل تعریف ہے، پاک بحریہ قومی دفاع میں اہم ستون ہے، چاہے 1965 میں آپریشن دوارکا ہو یا بھارت کی حالیہ جارحیت ، پاک بحریہ نے ہمیشہ اپنی جدید انداز میں تیاریوں اور غیر متزلزل پیشہ وارانہ صلاحیت کو ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی امن ، علاقائی استحکام اور بین الاقوامی اقدار پر عمل درآمد کےلئے پرعزم ہے جو ہماری سمندری سفارتکاری کو رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ امن مشقوں میں 16 ممالک نے شرکت کی، ایک ہزار سے زائد کلومیٹر کوسٹل لائن ، تین اہم بندرگاہیں اور سٹرٹیجک جغرافیہ اور اہم عالمی سمندری راستہ ہونے کے باعث پاکستان کا منفرد مقام ہے، ہمیں اپنے سمندری شعبے کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے، بلیو اکانومی کو پاکستانی معیشت کے فروغ میں اہم مقام حاصل ہے، اس میں سرمائے کے حصول ، تجارت کے فروغ اور پائیدار اور جامع ترقی کے مواقع موجود ہیں۔

اسلام آباد کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 16 جون 2025 کو پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے نئے لوگو کا اجراء کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی بلیو اکانومی کھربوں ڈالر پر مشتمل ہے، پاکستان کی قومی ترقی اور علاقائی روابط کےلئے بلیو اکانومی کی صلاحیت گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلیو اکانومی میں جہاز سازی، فشریز ، قابل تجدید توانائی کی ری سائیکلنگ، ساحلی سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ مال برداری اخراجات تقریباً 7 ارب ڈالر ہیں، پاکستانی شپنگ کمپنیوں اور غیر ملکی شپنگ کمپنیوں کے درمیان صحت مند مقابلہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان سے ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے جس نے متعدد چیلنجوں کے باوجود اپنے پرعزم ردعمل کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کیا ، جغرافیائی مسائل اور محدود وسائل کے باوجود جاپان جدید بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر ، جدید جہاز سازی اور پائیدار سمندری وسائل کے ذریعے عالمی بحری مرکز بن گیا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بلیو اکانومی سے متعلق مربوط حکمت عملی اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت اور علاقائی اثر ورسوخ ملک کی ترقی کےلئے اہم ستون بن چکا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلیو اکانومی کے فروغ کےلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے، تمام متعلقہ فریقوں کو میری ٹائم قوت کو تبدیل کرنے کےلئے مل کر کوششیں کرنی چاہئیں، یہ وقت کی ضرورت ہے، امید ہے آپ پاکستانی عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انوار چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس تجارتی روابط اور سرمایہ کاری کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہوگی۔ترقی کے عمل میں بلیو اکانومی کے اہم کردار کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ پاکستان منفرد جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے پرکشش ملک ہے، بلیو اکانومی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، 2047 تک 100 ارب ڈالر کی بلیو اکانومی ہمارا ہدف ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button