
عمر بڑھنے کے ساتھ اداکارائیں ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہیں، کومل عزیز
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ جیسے جیسے اداکاراؤں کی عمر بڑھتی جاتی ہے، ویسے ویسے وہ ڈپریشن اور سٹریس کا شکار بنتی جاتی ہیں۔‘
عام طور پر بہت سے لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ ٹی وی سکرین پر نظر آنے والے فنکاروں کی حقیقی زندگی بھی کسی ڈرامہ یا فلم کے سیٹ جیسی رنگین، پُرسکون اور پریشانیوں کے بغیر ہوتی ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہوتا۔
فنکاروں کو بھی ویسے مسائل درپیش ہوتے ہیں جو کسی عام شخص کو ہوتے ہیں ہاں البتہ اس کی نوعیت مختلف ہوسکتی ہے۔
جیسا کہ حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ کومل عزیز نے انکشاف کیا کہ اداکاری میں قدم رکھنے کے بعد انہیں اپنا کاروبار کرنے میں مشکلات درپیش تھیں اور انہیں 18 گھنٹے تک کام کرنا پڑتا تھا، جس کی وجہ سے وہ ڈپریشن کا شکار بھی ہوگئیں اور ایک طرح سے ان کے رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ تعلقات اور رشتہ داری بھی خراب ہونے لگے۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ جیسے جیسے اداکاراؤں کی عمر بڑھتی جاتی ہے، ویسے ویسے وہ ڈپریشن اور سٹریس کا شکار بنتی جاتی ہیں۔‘
ڈپریشن کسی کو بھی ہوسکتا ہے جس کی علامات ایسی ہیں کہ اگر آپ کا روزمرہ کے کاموں میں دل نہیں لگتا، آپ بہت اداس، مایوس یا بیزار رہتے ہیں یا گھبراہٹ، بے چینی اور بے بسی کا شکار رہتے ہیں تو شاید آپ بھی ڈپریشن کا شکار ہیں۔
گزشتہ دنوں اداکارہ نادیہ خان نے اعتراف کیا کہ پہلے بچے کی پیدائش کے بعد وہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں کیوںکہ ان کی خطرناک طریقے سے ڈیلیوری ہوئی تھی اور یہ کہ انہیں بہت ساری چیزیں سمجھ نہیں آرہی تھیں کہ کس کام کو کس طرح مکمل کریں۔
ان کے مطابق ان کی والدہ اس وقت تک زائد العمر اور علیل ہو چکی تھیں جب کہ ان کے والد بھی ضعیف تھے، جس وجہ سے انہیں کسی دوسرے قریبی شخص کی مدد اور رہنمائی بھی حاصل نہ رہی۔
ڈپریشن کے حوالے سے بہت سے فنکار ماضی میں بھی انکشاف کر چکے ہیں کہ وہ کبھی نہ کبھی ڈپریشن کا شکار رہے ہیں کیونکہ سوشل میڈیا ہو یا ٹی وی سکرین، جب لاکھوں مداحوں کی تعریف کسی فنکار کو خوشی دیتی ہے تو وہیں فنکاروں پر ہونے والی تنقید اور ٹرولنگ کے بھی ان کے ذہن پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پرآئے دن نہ صرف پاکستانی فنکار بلکہ ہالی وڈ اور بالی وڈ کے فنکار بھی گفتگو کرتے نظر آتے ہیں جیسا کہ حال ہی میں بالی وڈ کے ورسٹائل اداکار نوازالدین صدیقی نے ڈپریشن پر بات کی تو انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
نوازالدین صدیقی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ڈپریشن صرف ایک ’اربن ایشو‘ یعنی شہری مسئلہ ہے کیونکہ اُن کا گاؤں شہر سے صرف تین گھنٹے دور ہے اور اگر وہ اپنے گاؤں جا کر کہیں گے کہ مجھے ڈپریشن ہے تو اُنہیں ایک تھپڑ پڑے گا اور کہا جائے گا کہ یہ کچھ نہیں ہوتا، اچھی طرح کھانا کھاؤ اور جاؤ جا کر فصلوں میں کام کرو، سب ٹھیک ہو جائے گا۔
نوازالدین صدیقی کے اس تبصرے پر نہ صرف سوشل میڈیا صارفین نے اختلاف کیا بلکہ ساتھی اداکار گلشن دیویا نے بھی ٹوئٹر پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بیان کی نفی کی۔