بین الاقوامی

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندہ محترمہ صائمہ سلیم سے ملاقات — عزم، لگن اور قابلیت کی روشن مثال کو خراجِ تحسین

"محترمہ صائمہ سلیم کی شخصیت اور خدمات ایک روشن مثال ہیں کہ اگر عزم پختہ ہو تو کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں معذور افراد کے لیے امید اور ہمت کا نشان ہیں۔" — چیف آف آرمی سٹاف

مدثر احمد-امریکا، وائس آف جرمنی کے ساتھ
چیف آف آرمی سٹاف (COAS) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری) نے حال ہی میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی رکن اور معروف سفارت کار محترمہ صائمہ سلیم سے ایک بامقصد، گرمجوش اور متاثر کن ملاقات کی۔ اس ملاقات میں COAS نے محترمہ صائمہ سلیم کی غیر معمولی خدمات، پیشہ ورانہ لگن، اور حوصلہ افزائی کو سراہتے ہوئے انہیں قوم کی قابلِ فخر نمائندہ قرار دیا۔
محترمہ صائمہ سلیم، جو بصارت سے محروم ہونے کے باوجود بین الاقوامی سفارت کاری کے میدان میں نمایاں مقام رکھتی ہیں، اقوام متحدہ جیسے عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کے مؤقف کی مؤثر نمائندگی کر رہی ہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف نے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، استقامت، اور قومی مفادات کے تحفظ میں کردار کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
"محترمہ صائمہ سلیم کی شخصیت اور خدمات ایک روشن مثال ہیں کہ اگر عزم پختہ ہو تو کوئی رکاوٹ راستہ نہیں روک سکتی۔ وہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں معذور افراد کے لیے امید اور ہمت کا نشان ہیں۔” — چیف آف آرمی سٹاف
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس موقع پر معذور افراد کی فلاح، بحالی اور قومی دھارے میں شمولیت کے لیے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے باصلاحیت افراد کو بااختیار بنانا اور انہیں قومی ترقی کا حصہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
COAS نے معذور افراد کی قابلیت کو تسلیم کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے لیے مواقع پیدا کر کے ہم ایک مضبوط، جامع اور مہذب معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔
ملاقات کے دوران محترمہ صائمہ سلیم نے COAS کو اقوام متحدہ میں اپنے فرائض، تجربات اور پاکستان کو درپیش اہم سفارتی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کرنے، انسانی حقوق، پائیدار ترقی، اور سیکیورٹی امور پر پاکستان کے بیانیے کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے میں اپنی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
COAS نے عالمی اور علاقائی معاملات پر پاکستان کے مؤقف کی مؤثر نمائندگی پر ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری میں ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔
ملاقات کا ایک خوبصورت پہلو وہ لمحہ تھا جب محترمہ صائمہ سلیم نے اپنے ادبی کام سے چیف آف آرمی سٹاف کو متعارف کرایا۔ ان کے ادبی ذوق اور فکری وسعت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ وہ نہ صرف ایک سفارت کار بلکہ علم و ادب سے وابستہ ایک گہری سوچ رکھنے والی شخصیت ہیں۔
یہ ملاقات ایک واضح پیغام دیتی ہے کہ جسمانی صلاحیت کی محدودیت کبھی بھی انسان کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ محترمہ صائمہ سلیم کی شخصیت اس سچائی کی مظہر ہے کہ قوموں کی ترقی ان افراد سے ہوتی ہے جو اپنے چیلنجز کو طاقت میں بدلنے کا ہنر جانتے ہیں۔
پاک فوج کی قیادت کا ایسا رویہ — جو احترام، شراکت اور بااختیار بنانے پر مبنی ہو — پاکستان کے روشن اور جامع مستقبل کی ضمانت ہے، جہاں ہر فرد کو مساوی مواقع میسر ہوں، اور ہر کامیابی ایک اجتماعی فخر بنے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button