بین الاقوامی

ایران : آبنائے ہرمز کی بندش کا فیصلہ پارلیمنٹ کی حمایت کے بعد کیا جائے گا

تاہم ایران نے ابھی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور یہ بھی سرکاری طور پر نہیں کہا گیا کہ اس بارے میں فیصلہ پارلیمان کی منظوری سے کیا جائے گا۔

ایران،ایجنسیاں
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل امریکی حملوں کے بعد آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا فیصلہ پارلیمان میں بحث اور پارلیمان کی منظوری کے بعد کرے گی۔ یہ بات ایرانی پریس ٹی وی نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے۔
اس سے پہلے ایران کی طرف سے یہ انتباہ کیا جاتا رہا ہے کہ اگر امریکہ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تو وہ تیل کے تجارتی راستے کے طور پر استعمال ہونے والی آبنائے ہرمز کو بند کر دے گا۔
یاد رہے آبنائے ہرمز تییل کی عالمی تجارت اور ترسیل کے لیے اہم سمندری راستے پر واقع ہے۔آبنائے ہرمز سے دنیا میں مشرق وسطی سے لے جائے جانے والے تیل کا 20 فیصد حصہ لے جایا جاتا ہے۔
اس سے قبل آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی ایرانی دھمکی امریکی حملوں کو رکوانے کے لیے اور مغربی ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے دی جاتی رہی۔
تاہم ایران نے ابھی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور یہ بھی سرکاری طور پر نہیں کہا گیا کہ اس بارے میں فیصلہ پارلیمان کی منظوری سے کیا جائے گا۔
البتہ یہ بات ایرانی پارلیمنٹ کے نیشنل سیکیورٹی کمیشن کے رکن اسماعیل کوثری نے ایرانی میڈیا سے گفتگو میں کہی ہے۔
ان کا کہنا تھا اب جو صورتحال سامنے ہے اس میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی اقدام پارلیمان میں کسی نتیجے پر پہنچنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
یاد رہے اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ کرنے کا اختیار اور ذمہ داری سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے پاس ہے۔
اسماعیل کوثری پاسداران انقلاب کور کے ایک رکن ہیں۔ جنہوں نے اتوار کے روز ‘ینگ جرنلسٹ کلب’ کے ارکان کے ساتھ گفتگو میں ان خیالات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا آبنائے ہرمز کی بندش کا فوری ایجنڈا سامنے نہیں ہے۔ تاہم جب ضروری ہوگا تو ایسا کر لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے پوچھا گیا تھا کہ کیا ایران آبنائے ہرمز کو بند کرے گا تو وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ایران کے پاس اس سلسلے میں مختلف آپشنز موجود ہیں جو بہتر ہوئی وہ اختیار کر لی جائے گی۔
آبنائے ہرمز ایران اور اومان کے درمیان ہے جو مشرق وسطیٰ اور خلیج کے شمالی حصوں کو خلیج اومان کے ساتھ جوڑتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button