بین الاقوامیاہم خبریں

لائیو:ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے، ٹرمپ

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، ایرانی صدر

اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی کے ساتھ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے۔ قبل ازیں انہوں نے دونوں ممالک پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے تھے۔

  • جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، ایران
  • ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے، ٹرمپ
  • ایران پر بم نہ گرائیں، ٹرمپ کا اسرائیل کو انتباہ
  • ایرانی جیل پر اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، اقوام متحدہ
  • ’ایران نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی‘، اسرائیل نے حملے جاری رکھنے کا حکم دے دیا
  • اسرائیل امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز سے متفق ہے، نیتن یاہو

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، ایران

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کریں گے، ایرانی صدرتصویر: Iranian Presidency/ZUMA Press Wire/picture alliance

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اس وقت تک جنگ بندی معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کرے گا، جب تک کہ اسرائیل ایسا نہ کرے۔ یہ بات ایران کی نور نیوز کی طرف سے منگل کے روز بتائی گئی۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل ہی کے روز ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ تہران بات چیت کے لیے اور ایرانی عوام کے حقوق کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کو تیار ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی برقرار ہے، ٹرمپتصویر: Carlos Barria/Pool/REUTERS

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی  برقرار ہے۔ قبل ازیں انہوں نے دونوں ممالک پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے تھے۔
دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے قبل 79 سالہ ریپبلکن رہنما ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل ایپ پر پوسٹ کیا، ’’جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے!‘‘
صدر ٹرمپ نے مزید لکھا، ’’اسرائیل ایران پر حملہ نہیں کرے گا۔ ایران کے لیے دوستانہ ’پلین ویو‘ (Plane Wave) کرتے ہوئے تمام طیارے پلٹ کر گھر کی طرف روانہ ہوں گے۔ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔‘‘
اس سے چند منٹ قبل ٹرمپ نے امریکہ کے قریبی اتحادی اسرائیل کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جنگ بندی  کی خلاف ورزی کی لیکن اسرائیل نے  بھی اس کی خلاف ورزی  کی: ’’میں ان سے خوش نہیں ہوں۔ میں ایران سے بھی خوش نہیں ہوں۔ لیکن اسرائیل اگر آج  صبح پھر بمباری کرتا ہے، تو میں واقعی ناخوش ہوں۔‘‘
امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا، ’’جیسے ہی ہم نے یہ معاہدہ کیا اسرائیل نے (ایران پر) اس طرح کے بم گرائے، جو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔‘‘
صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے قریبی اتحادی ملک اسرائیل کے خلاف عوامی سطح پر غصے کا اظہار ایک غیر معمولی بات ہے۔
اس سے قبل آج صبح ہی انہوں نے ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا تھا: ’’اسرائیل، ان بموں کو نہ گرائیں‘‘ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ وہ کن بموں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔
صدر ٹرمپ نے اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا تھا، ’’اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو یہ (جنگ بندی کی) ایک بڑی خلاف ورزی ہو گی۔ اپنے پائلٹوں کو واپس بلائیں، ابھی!‘‘
ایران پر بم نہ گرائیں، ٹرمپ کا اسرائیل کو انتباہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
ایران پر بم نہ گرائیں، ٹرمپ کا اسرائیل کو انتباہتصویر: Mandel Ngan/AFP/Getty Images

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایران پر مزید بم نہ گرائے، ورنہ یہ اس جنگ بندی کی خلاف ورزی ہو گی، جو ٹرمپ ان دو ملکوں کے درمیان کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نیٹو سربراہی اجلاس میں شمولیت کے لیے دی ہیگ روانہ ہونے سے قبل صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لکھا، ’’اسرائیل، یہ بم مت گرائیں۔ اگر ایسا کرتے ہیں تو یہ بڑی خلاف ورزی ہو گی۔ اپنے پائلٹس کو واپس بلائیں، ابھی۔‘‘
امریکی صدر نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، جسے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے تاہم یہ کہتے ہوئے اسرائیلی افواج کو ایران پر حملے جاری رکھنے کا حکم دیا تھا کہ ایران نے اس جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق یہ الزام درست نہیں ہے۔
ایرانی جیل پر اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، اقوام متحدہ

ایران کی ایون جیل، اسرائیلی میزائل حملے کے بعد
ایرانی جیل پر اسرائیلی بمباری بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، اقوام متحدہتصویر: UGC/AFP

اسرائیل کی طرف سے ایران کی اوین جیل پر بمباری انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق دفتر نے کہی ہے۔ اس جیل میں ایران کے سیاسی قیدی بھی موجود ہیں۔
انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان ثمین الخیطان نے جنیوا میں آج منگل 24 جون کو اسرائیل کا نام لیے بغیر کہا، ’’اوین جیل کوئی فوجی ہدف نہیں ہے، اور اسے نشانہ بنانا بین الاقوامی ہیومینیٹیرین قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کو اوین جیل کے اندر آتش زدگی اور نامعلوم تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔

’ایران نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی‘، اسرائیل نے حملے جاری رکھنے کا حکم دے دیا
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز
اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران پر حملے جاری رکھنے کا حکمتصویر: MENAHEM KAHANA/AFP

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب میزائل داغے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب میزائل داغے، جس کے بعد، کاٹز کے بقول، انہوں نے اسرائیلی فوج کو تہران پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تاہم ایرانی نیوز ایجنسی اِسنا کا کہنا ہے کہ  جنگ بندی کے نفاذ کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے کی خبریں بالکل غلط ہیں۔
اس پیش رفت نے جنگ بندی برقرار رہنے کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کا مقصد اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دنوں تک جاری رہنے والی جنگ کو ختم کرنا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا، ’’ایران کی طرف سے امریکی صدر کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی‘‘ کی روشنی میں، اسرائیلی فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ’’تہران میں حکومت کے اثاثوں اور دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے انتہائی شدت سے اپنی کارروائیاں جاری رکھے۔‘‘
اس پیش رفت سے چند گھنٹے قبل صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا تھا: ’’جنگ بندی اب نافذ ہے۔ براہ مہربانی اس کی خلاف ورزی نہ کریں!‘‘

اسرائیل امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز سے متفق ہے، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
اسرائیل امریکی صدر ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز سے متفق ہے، نیتن یاہوتصویر: MENAHEM KAHANA/AFP

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کے خطرے کو ختم کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
بیان میں کہا گیا، ’’دفاع میں حمایت اور ایرانی جوہری خطرے کے خاتمے میں شرکت پر اسرائیل صدر ٹرمپ اور امریکہ کا شکریہ ادا کرتا ہے۔‘‘
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے مقاصد کے حصول اور صدر ٹرمپ کے ساتھ مکمل تعاون کی روشنی میں اسرائیل نے باہمی جنگ بندی کی تجویز پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج منگل 24 جون کے روز کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی نافذ العمل ہو گئی ہے۔ انہوں نے ان دونوں ممالک سے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔ صدر ٹرمپ نے یہ بات ایران کی جانب سے دوبارہ میزائل داغے جانے کے چند گھنٹے بعد کہی۔ اسرائیل کی ایمبولینس سروس نے کہا تھا کہ اس حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی طرف سے آج منگل کو ایک بیان متوقع ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دے گا۔
اسرائیل نے امریکہ کے ساتھ مل کر ایران کی جوہری تنصیبات کو حملوں کا نشانہ بنایا، کیونکہ ان دونوں ممالک کا الزام تھا کہ تہران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب تھا۔
ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی اپنی کسی بھی کوشش کی تردید کرتا ہے تاہم ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر ایران چاہتا تو عالمی رہنما ’’ہمیں روک نہیں سکتے تھے۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button