پاکستاناہم خبریں

بھارت پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام، ایران کے معاملے پر بھی بھارت الگ تھلگ رہا

مشترکہ اعلامیے کی تیاری کے دوران بھارت نے اپنا موقف منوانے کے لیے مختلف چینلز کے ذریعے لابنگ کی

(شنگھائی نمائندہ خصوصی): شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے حالیہ سربراہی اجلاس میں پاکستان کو ایک بڑی سفارتی کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ بھارت کو متعدد محاذوں پر شرمندگی اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق، پاکستان نے سفارتی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے مشترکہ اعلامیے میں یہ شامل کروانے کی بھرپور کوشش کی کہ پہلگام واقعہ کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے، تاہم شنگھائی تعاون تنظیم کے کسی بھی رکن ملک نے بھارت کے اس دعوے کی تائید نہیں کی۔ اس صورت حال نے بھارت کو شدید سفارتی دباؤ کا شکار کر دیا اور وہ عالمی سطح پر تنہائی کا شکار دکھائی دیا۔
مشترکہ اعلامیے کی تیاری کے دوران بھارت نے اپنا موقف منوانے کے لیے مختلف چینلز کے ذریعے لابنگ کی، لیکن پاکستان کی مضبوط سفارتی حکمت عملی کے باعث یہ کوششیں ناکام ہو گئیں۔ ذرائع کے مطابق، چین، روس، ایران، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان سمیت کسی بھی رکن ملک نے بھارت کے بیانیے کی حمایت نہیں کی، جس پر بھارت نے احتجاجاً اعلامیے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔
اجلاس کے دوران ایک اور اہم موضوع اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی جانے والی حالیہ جارحیت تھی۔ تمام رکن ممالک نے متفقہ طور پر اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی، تاہم بھارت نے اس معاملے پر ایک مختلف اور نرم موقف اختیار کیا، جس سے اس کی الگ تھلگ پوزیشن مزید نمایاں ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق، بھارت کا محتاط اور غیر واضح موقف ایران کے خلاف اسرائیلی حملے پر اس کے مبینہ تعلقات اور تجارتی مفادات کا عکاس تھا، جو دیگر رکن ممالک کو قابل قبول نہیں لگا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے مشترکہ اعلامیے میں دہشتگردی کی تمام اقسام کی مذمت کی گئی، تاہم اس میں کسی مخصوص ملک یا واقعے کا ذکر نہیں کیا گیا، جو پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی جیت سمجھی جا رہی ہے۔ پاکستان نے مؤثر انداز میں یہ باور کروایا کہ دہشتگردی کے الزامات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔
سیاسی و سفارتی مبصرین کے مطابق، شنگھائی تعاون تنظیم کے اس اجلاس نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ بھارت کو علاقائی سطح پر اپنے سخت گیر رویے اور یکطرفہ پالیسیوں کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ پاکستان خطے میں ایک مثبت اور تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ اجلاس پاکستان کے لیے اس وقت آیا جب اسے عالمی سطح پر افغانستان، ایران، اور چین کے ساتھ تعلقات میں استحکام حاصل ہو رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان اپنی اس حکمت عملی کو برقرار رکھتا ہے تو وہ نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک اہم سفارتی قوت بن سکتا ہے۔
اختتامیہ:
شنگھائی تعاون تنظیم کے اس اجلاس میں سامنے آنے والے حالات نے واضح کر دیا ہے کہ بھارت کی جارحانہ سفارت کاری خطے کے دیگر ممالک کو متاثر نہیں کر پائی۔ اس کے برعکس، پاکستان نے اپنے متوازن اور منطقی مؤقف سے نہ صرف بھارت کے الزامات کا بھرپور دفاع کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر اپنی پوزیشن کو بھی مضبوط بنایا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button