
دو تہائی جرمن یورپی جوہری ڈھال کے حق میں
یہ سروے 12 اور 13 جون کو کرایا گیا، جب اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعے میں امریکہ کی براہ راست فوجی مداخلت نہیں ہوئی تھی۔
افسر اعوان ڈی پی اے کے ساتھ
ایک نئے سروے کے مطابق تقریباﹰ دو تہائی جرمن ایک ایسی آزاد یورپی جوہری ڈھال کے قیام کی حمایت کرتے ہیں جو امریکہ سے الگ ہو۔
ایک جرمن میگزین انٹرنیشنل پولیٹک کے لیے فورزا پولنگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے میں 64 فیصد رائے دہندگان نے یورپی جوہری ڈھال قائم کرنے کے حق میں رائے دی جبکہ صرف 29 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔
یہ سروے 12 اور 13 جون کو کرایا گیا، جب اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازعے میں امریکہ کی براہ راست فوجی مداخلت نہیں ہوئی تھی۔
جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے رواں برس مئی میں عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی اعلان کیا تھا کہ وہ برطانیہ اور فرانس کے ساتھ بات چیت کریں گے تاکہ مشترکہ یورپی جوہری اسٹریٹجی پر غور کیا جا سکے۔
اس پیشرفت کے پیھچے یہ خیال کارفرما ہے کہ امریکی جوہری ڈھال پر یورپ کا انحصار کم کیا جائے، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر یقینی رویے کی روشنی میں۔
سروے کے مطابق یورپی جوہری ہتھیاروں کی حمایت رائے دہندگان کے تمام گروپوں تک پھیلی ہوئی ہے، جو جرمنی میں خارجہ پالیسی کے معاملات پر اتفاق رائے کی ایک غیر معمولی سطح ہے۔
جرمنی کے مغربی حصے میں 66 فیصد رائے دہندگان نے اس خیال کی حمایت کی جبکہ مشرق میں یہ شرح 52 فیصد تھی۔ 45 سال سے کم عمر کے رائے دہندگان میں حمایت 58.5 فیصد رہی، جو 45 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں بڑھ کر 67.5 فیصد ہو گئی۔
امریکی بی ٹو بمبار طیارہ جس نے ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔امریکی بی ٹو بمبار طیارہ جس نے ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
1,005 نمائندہ شرکاء کے جوابات پر مبنی اس سروے کے نتائج کے مطابق گرین پارٹی کے 78 فیصد ووٹرز نے یورپی جوہری ڈھال کی حمایت کی جبکہ 71 فیصد نے چانسلر میرس کی قدامت پسند کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی باویریا کی اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے حامیوں کی حمایت کی۔ مرکزی بائیں بازو کی سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کے ووٹروں میں سے 65 فیصد نے اس بارے میں حمایت کا اظہار کیا۔
انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار ڈوئچ لینڈ (اے ایف ڈی) کے ووٹرز کی اکثریت یعنی 54 فیصد نے اور بائیں بازو کی جماعت کے 52 فیصد رائے دہندگان نے اس خیال کی حمایت کی۔