پاکستاناہم خبریںتازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر ہفتہ وار اجلاس، ٹیکس محصولات میں تاریخی 42 فیصد اضافہ پر اطمینان کا اظہار

"اسی رفتار اور مستعدی سے آئندہ مالی اہداف کے حصول کے لیے کام جاری رکھا جائے۔ ادارہ جاتی سستی یا غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔"

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جاری ڈیجیٹائزیشن، ٹیکس اصلاحات اور محصولات کی وصولی کے حوالے سے ایک اہم ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سال 2024-25 کے مالی اہداف، ایف بی آر کی کارکردگی اور آئندہ مالی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔


ٹیکس محصولات میں 42 فیصد تاریخی اضافہ، وزیراعظم کی ایف بی آر اور وزارتِ خزانہ کی کاوشوں کو سراہا

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 کے پہلے مرحلے میں ٹیکس محصولات میں گزشتہ 10 سالوں کی نسبت 42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو کہ ملکی تاریخ میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔

مزید بتایا گیا کہ 865 ارب روپے کی اضافی محصولات وصول کی گئیں، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ ہیں۔ وزیراعظم نے اس کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا:

"یہ اضافہ نہ صرف مالیاتی نظم و ضبط کا مظہر ہے بلکہ قومی معیشت کے لیے امید کی ایک نئی کرن بھی ہے۔”


ٹیکس برآمدات کا جی ڈی پی سے تناسب 11.3 فیصد تک پہنچ گیا

اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی ریونیو ٹو جی ڈی پی تناسب (Federal Revenue to GDP Ratio) مالی سال 2024-25 میں 11.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.5 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ:

"اسی رفتار اور مستعدی سے آئندہ مالی اہداف کے حصول کے لیے کام جاری رکھا جائے۔ ادارہ جاتی سستی یا غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔”


وزیراعظم کی ہدایات: مکمل ڈیجیٹائزیشن، صنعتوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر زور

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ:

  • ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو اشیاء کی پیداوار سے ترسیل تک مکمل فعال بنایا جائے تاکہ ہر پیداوار کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جا سکے۔

  • ٹیکس نادہندہ افراد اور صنعتوں کے پیداواری عمل کو ڈیجیٹائز کر کے ان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔

  • ریٹیل سیکٹر میں ایف بی آر کے POS سسٹم کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا:

"ڈیجیٹل معیشت کی طرف پیش قدمی ہمارے لیے ناگزیر ہو چکی ہے۔ ہم صرف محصولات بڑھانے کے لیے نہیں بلکہ شفافیت اور اعتماد کی فضا پیدا کرنے کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں۔”


وزیراعظم: ایف بی آر عوام سے عزت اور احترام سے پیش آئے، اداروں سے مکمل تعاون کی ہدایت

وزیراعظم نے ایف بی آر کے افسران کو ہدایت کی کہ:

"ٹیکس دہندگان اور کاروباری برادری کے ساتھ عزت و تکریم سے پیش آئیں۔ سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں، اور اعتماد کی فضا کو فروغ دیں۔”

ساتھ ہی انہوں نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ قومی معیشت کو استحکام فراہم کیا جا سکے۔


ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی پیشرفت

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ:

  • چینی، تمباکو، اور فرٹیلائزر کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل طور پر نافذ کیا جا چکا ہے۔

  • سیمنٹ سمیت دیگر صنعتوں میں اس سسٹم کو جلد مکمل طور پر نافذ کر دیا جائے گا۔


وزیراعظم کی ذاتی نگرانی، کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہ کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ:

"میں خود ذاتی طور پر تمام معاشی اہداف، ٹیکس محصولات، اور ڈیجیٹل اصلاحات کی نگرانی کر رہا ہوں۔ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کسی بھی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔”

انہوں نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر اجلاس کے شرکاء کو مبارکباد بھی دی اور ایف بی آر کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔


اجلاس میں اعلیٰ قیادت کی شرکت

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایف بی آر میں جاری اصلاحاتی اقدامات کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔


نتیجہ: اصلاحات کا تسلسل اور معیشت کی بحالی کا عزم

یہ اجلاس وزیراعظم کے اس عزم کا اظہار ہے کہ ڈیجیٹائزیشن، ٹیکس اصلاحات اور ادارہ جاتی کارکردگی کو جدید خطوط پر استوار کر کے پاکستان کو ایک مستحکم معیشت کی طرف لے جایا جا سکتا ہے۔ اگر ان اقدامات کا تسلسل برقرار رہا تو مستقبل قریب میں پاکستان نہ صرف محصولات میں خودکفیل ہو گا بلکہ عوامی فلاح کے منصوبوں کے لیے وسائل کی دستیابی بھی یقینی ہو سکے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button