
آئین کی پاسداری ہر رکن اسمبلی کا مقدس فریضہ ہے: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان
حلف کی خلاف ورزی نہ صرف اخلاقی بددیانتی ہے بلکہ آئین سے انحراف کے مترادف ہے، جو کسی بھی رکن کو نااہلی کے دائرے میں لا سکتا ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین کی شق 63 میں عوامی نمائندوں کی اہلیت اور نااہلی کو واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے، اور آئین کی پاسداری ہر رکن اسمبلی کا مقدس فریضہ ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پنجاب اسمبلی میں ایک اہم اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں اسمبلی کی آئینی و پارلیمانی روایات، نظم و ضبط، اور منتخب نمائندوں کی آئینی ذمہ داریوں پر زور دیا گیا۔
آئین سے وفاداری ہر منتخب نمائندے کی بنیادی ذمہ داری
اسپیکر نے کہا کہ:”ہر رکن اسمبلی حلف اٹھاتے وقت عہد کرتا ہے کہ وہ آئین پاکستان کی مکمل وفاداری اور اس کی بالادستی کو تسلیم کرے گا۔ یہ حلف صرف ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ ایک سنجیدہ، آئینی اور اخلاقی معاہدہ ہے، جو ایک فرد کو عوامی نمائندے کے طور پر ذمہ دار بناتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حلف کی خلاف ورزی نہ صرف اخلاقی بددیانتی ہے بلکہ آئین سے انحراف کے مترادف ہے، جو کسی بھی رکن کو نااہلی کے دائرے میں لا سکتا ہے۔
آئین کے مطابق نااہلی لازم
ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ آئین کی شق 63 میں ان تمام عوامل کی تفصیل موجود ہے جو کسی رکن اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی بنیاد بن سکتے ہیں، اور ان میں آئین یا حلف سے انحراف بھی شامل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ:”جب کوئی رکن دانستہ طور پر آئینی حدود کو پامال کرتا ہے، تو وہ دراصل آئین شکنی کرتا ہے، اور ایسی صورت میں آئین خود اس کی نااہلی کا دروازہ کھول دیتا ہے۔”
ایوان کا تقدس اور پارلیمانی روایات کا تحفظ لازم
اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ ایوان کا تقدس اور پارلیمانی نظم و ضبط جمہوریت کی روح ہیں۔ انہوں نے کہا:”یہ ایوان صرف قانون سازی کا مرکز نہیں بلکہ عوام کے اعتماد اور قومی وحدت کی علامت ہے۔ یہاں کوئی بھی ایسا عمل یا بیان قابل قبول نہیں جو آئین، حلف یا پارلیمانی روایات کے منافی ہو۔”
انہوں نے ایوان میں موجود تمام ارکان کو تلقین کی کہ وہ بحث و مباحثہ کے دوران شائستگی، تحمل اور آئینی تقاضوں کو ہر حال میں مدنظر رکھیں۔
جمہوریت کی مضبوطی آئین کی بالادستی میں ہے
ملک محمد احمد خان نے زور دے کر کہا کہ آئین ہی جمہوریت کا بنیادی ستون ہے، اور اس کی خلاف ورزی دراصل جمہوریت کی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ:
"ایک جمہوری پاکستان کی بقا اور ترقی اس بات سے مشروط ہے کہ ہم سب آئین کی بالادستی کو دل سے تسلیم کریں، اس پر عمل کریں، اور اسے ہر قسم کے ذاتی یا سیاسی مفادات سے بالاتر رکھیں۔”
اجتماعی ذمہ داری پر زور
اسپیکر نے کہا کہ ایوان کے نظم و ضبط، آئینی روایات، اور جمہوری اقدار کو قائم رکھنا ہر رکن اسمبلی کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بطور اسپیکر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایوان میں کسی بھی آئینی خلاف ورزی، حلف شکنی یا پارلیمانی بدانتظامی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آئین ہی قومی وحدت کی علامت
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اختتام پر کہا کہ پاکستان کا آئین نہ صرف قانونی دستاویز ہے بلکہ قوم کی وحدت، سلامتی، اور ترقی کا ضامن ہے۔ انہوں نے ارکان اسمبلی سے اپیل کی کہ وہ ہر وقت آئین کو اپنی رہنمائی کا ذریعہ بنائیں اور اس کے تحفظ کو اپنا اولین فریضہ سمجھیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قومی سیاست میں آئینی پابندیوں، عوامی نمائندوں کی ذمہ داریوں، اور جمہوری اداروں کے استحکام پر بحث جاری ہے۔ اسپیکر کا یہ پیغام نہ صرف موجودہ حالات میں آئینی شعور کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ منتخب نمائندوں کو ان کے بنیادی فرائض کی یاددہانی بھی کراتا ہے۔