
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک اہم اور کامیاب سکیورٹی آپریشن کے بعد قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا ہے کہ پاک افغان سرحد پر دہشت گرد تنظیم "فتنہ الہندوستان” کی جانب سے کی گئی دراندازی کی کوشش کو سکیورٹی فورسز نے بروقت اور موثر کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں 30 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے اس کامیابی کو پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت، جرات، اور قومی سلامتی سے وابستگی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی نہ صرف ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ یہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی بھی کرتی ہے۔
"دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا گیا”
محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر سکیورٹی فورسز نے ایک بڑی قومی خدمت انجام دی ہے۔ یہ عناصر پاکستان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے، مگر ہماری بہادر فورسز نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔”
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی قسم کی دہشت گردی یا بیرونی مداخلت کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا، اور جو عناصر بھی پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث ہوں گے، ان کا انجام عبرتناک ہوگا۔
"دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو نہیں چھوڑا جائے گا”
وزیر داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کار اور پشت پناہ عناصر بھی قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔
"ہم ان کے پیچھے جائیں گے، چاہے وہ ملک کے اندر ہوں یا باہر۔ جو کوئی بھی دہشت گردوں کی پشت پناہی کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”
"قوم کو سکیورٹی فورسز پر فخر ہے”
محسن نقوی نے اپنی گفتگو میں مزید کہا:
"قوم سکیورٹی فورسز کی ان پیشہ ورانہ کارروائیوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ہمیں اپنی افواج، رینجرز، اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں پر مکمل اعتماد اور فخر ہے۔ یہی فورسز پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہیں، اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔”
انہوں نے سکیورٹی اداروں کی ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر سطح پر وسائل اور سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔
پاک افغان سرحد پر سکیورٹی مزید سخت
ذرائع کے مطابق اس واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور مسلسل نگرانی کے ذریعے کسی بھی دراندازی یا تخریب کاری کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید برآں، وزارت داخلہ اور وزارت دفاع نے مشترکہ حکمت عملی کے تحت ایک جامع سکیورٹی پلان تیار کیا ہے تاکہ ملک کے حساس علاقوں میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
تجزیہ:
یہ کارروائی پاکستان کے اس عزم کا مظہر ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کسی مصلحت یا دباؤ کے بغیر جاری رکھی جائے گی۔ سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نہ صرف ایک اہم کامیابی ہے بلکہ دشمن کو واضح پیغام بھی کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔