
شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی: بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی دراندازی ناکام، 30 دہشت گرد ہلاک
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز وطن عزیز کی سرحدوں کے دفاع، دہشت گردی کے خاتمے، اور بھارتی حمایت یافتہ خوارج و دیگر دہشت گرد گروہوں کی سرکوبی کے لیے ہمہ وقت تیار اور پُرعزم ہیں
حسن خیل، شمالی وزیرستان: پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے 1 اور 2 ,3 اور 4 جولائی 2025 کی درمیانی شب، ایک انتہائی اہم اور فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک بڑے گروہ کی دراندازی کی کوشش کو مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔ کارروائی شمالی وزیرستان کے حساس علاقے حسن خیل میں کی گئی جہاں دہشت گرد افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق، انٹیلیجنس معلومات پر مبنی اس کامیاب آپریشن میں پاک فوج نے بروقت اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام 30 بھارتی سرپرستی میں سرگرم خوارج کو واصل جہنم کر دیا۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا ہدف پاکستان کے اندر بڑی تباہی پھیلانا تھا۔
خفیہ اطلاعات، پیشگی تیاری اور بروقت کارروائی
ذرائع کے مطابق، خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے چند روز قبل اس بات کی اطلاع دی گئی تھی کہ افغان سرزمین سے ایک مسلح گروہ پاکستان میں دراندازی کی تیاری کر رہا ہے، جس کی پشت پناہی بھارت کر رہا ہے۔ اسی تناظر میں سیکیورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا اور سرحدی علاقوں میں نگرانی کا دائرہ وسیع کر دیا گیا۔ حسن خیل کے علاقے میں ہونے والی یہ دراندازی کی کوشش اسی الرٹ کا حصہ تھی جسے بروقت ناکام بنا دیا گیا۔
دشمن کا مکروہ منصوبہ خاک میں ملا دیا گیا
ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی میں سرگرم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے یہ دہشت گرد گروہ پاکستان میں بدامنی پھیلانے، حساس تنصیبات کو نشانہ بنانے اور معاشرتی امن کو سبوتاژ کرنے کے منصوبے کے تحت سرحد پار سے داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے اپنی غیر معمولی پیشہ ورانہ صلاحیت، چوکسی اور تیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس خطرے کو قبل از وقت ہی ختم کر دیا۔
افغان سرزمین کا استعمال ناقابل قبول
اس واقعے نے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف مبذول کروا دی ہے کہ افغان سرزمین کو مسلسل پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے عبوری افغان حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو "غیر ملکی پراکسیز” کے ذریعے پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے سے روکے۔ افغانستان کی سرزمین کا استعمال عالمی قوانین اور ہمسائیگی کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
سیکیورٹی فورسز کا عزم غیر متزلزل
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز وطن عزیز کی سرحدوں کے دفاع، دہشت گردی کے خاتمے، اور بھارتی حمایت یافتہ خوارج و دیگر دہشت گرد گروہوں کی سرکوبی کے لیے ہمہ وقت تیار اور پُرعزم ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی دہشت گرد کو پناہ نہیں دی جائے گی اور ہر سازش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
عوامی حمایت اور قومی یکجہتی کی ضرورت
حکومتی حلقوں، دفاعی ماہرین اور مختلف سیاسی و سماجی طبقات نے سیکیورٹی فورسز کی اس بروقت اور مؤثر کارروائی پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور زور دیا ہے کہ پوری قوم کو دشمن کے ان گھناؤنے عزائم کے خلاف متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دی جائے تاکہ ملک دشمن عناصر کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔