
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی صدارت: عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے اہم اجلاسوں کا انعقاد
یہ پاکستان کی سلامتی کونسل میں آٹھویں بار بطور غیر مستقل رکن اور چوتھی بار صدارت ہے، اس سے قبل پاکستان 2002، 2004 اور 2013 میں بھی یہ منصب سنبھال چکا ہے۔
مدثر احمد-امریکا، وائس آف جرمنی کے ساتھ
پاکستان نے جولائی 2025 کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی ہے، جو عالمی سفارت کاری میں پاکستان کی مؤثر اور سرگرم موجودگی کا ثبوت ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار نے ایک اہم پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ اس مہینے پاکستان کونسل کی صدارت کے دوران کئی اہم اور فیصلہ کن اجلاسوں کی میزبانی کرے گا، جن میں عالمی امن و سلامتی، تنازعات کے حل، فلسطین، ایران، یمن، شام، افغانستان اور کشمیر جیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔
یہ پاکستان کی سلامتی کونسل میں آٹھویں بار بطور غیر مستقل رکن اور چوتھی بار صدارت ہے، اس سے قبل پاکستان 2002، 2004 اور 2013 میں بھی یہ منصب سنبھال چکا ہے۔
اعلیٰ سطح کے مباحثے: کثیرالجہتی، امن اور تنازعات کا حل
پاکستان 22 جولائی کو ایک اعلیٰ سطحی مباحثے کا انعقاد کرے گا جس کا موضوع ہوگا:’بین الاقوامی امن و سلامتی کو کثیرالجہتی اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے فروغ دینا‘۔
یہ مباحثہ سلامتی کونسل کے اہم ایجنڈا آئٹم "بین الاقوامی امن و سلامتی کا قیام” کے تحت ہوگا۔ اس اہم موقع پر پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس اس موقع پر بریفنگ دیں گے۔ پاکستان اس اجلاس کے نتیجے میں ایک قرارداد منظور کروانے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں بین الاقوامی امن کے لیے کثیرالجہتی نظام، سفارتی حل اور اقوام متحدہ کی مرکزی حیثیت کو اجاگر کیا جائے گا۔
او آئی سی اور اقوام متحدہ کے تعاون پر توجہ
پاکستان 24 جولائی کو ایک اور اہم اجلاس کی میزبانی کرے گا جس کا موضوع ہوگا:’اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون برائے امن و سلامتی‘،
جس میں خاص طور پر تنظیم تعاون اسلامی (OIC) کے کردار پر روشنی ڈالی جائے گی۔ اس اجلاس کی صدارت بھی اسحاق ڈار کریں گے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ اور اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ کے ایک اہلکار اجلاس میں بریفنگ دیں گے۔ اس اجلاس کے اختتام پر ایک صدارتی بیان جاری کیے جانے کا امکان ہے، جس میں علاقائی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔
فلسطینی مسئلہ اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پاکستان کا مؤقف
23 جولائی کو وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی صدارت میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال، بشمول فلسطینی مسئلہ پر سلامتی کونسل کا سہ ماہی مباحثہ منعقد ہوگا۔مشرق وسطیٰ امن عمل کے خصوصی کوآرڈینیٹر سگرید کاگ اور ایک سول سوسائٹی کے نمائندے کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی۔
موجودہ حالات کے تناظر میں، بالخصوص اسرائیل اور غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پاکستان کی صدارت میں اس موضوع پر اضافی اجلاس بلائے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ پاکستان عالمی برادری کو فلسطینی عوام کے خلاف مظالم اور اسرائیلی جارحیت پر مؤثر ردعمل دینے پر زور دے گا۔
دیگر اہم اجلاس اور تاریخیں
پاکستان کی صدارت میں جولائی کے مہینے میں سلامتی کونسل میں مندرجہ ذیل اہم اجلاس اور سرگرمیاں بھی متوقع ہیں:
9 جولائی: ہیٹی اور یمن کی صورتحال پر غیر رسمی مشاورت
10 جولائی: وسطی ایشیا کے لیے اقوام متحدہ کے علاقائی مرکز برائے سفارت کاری اور سوڈان سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر بریفنگ
14 جولائی: ہیٹی اور یمن سے متعلق قراردادیں منظوری کے لیے پیش
17 جولائی: لبنان سے متعلق قرارداد 1701 کے نفاذ پر گفتگو
18 جولائی: کولمبیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال
28 جولائی: شام میں جاری انسانی بحران اور سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی بحث
29 جولائی: عالمی امن و سلامتی سے متعلق عمومی بحث، جس میں امن مشنوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایران اور اسرائیل پر متوقع قرارداد
پاکستان کے مندوب کے مطابق، سلامتی کونسل میں ایران کے معاملے پر روس، چین اور پاکستان کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد کے مسودے پر غور جاری ہے، جس میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
اگرچہ تاحال اس پر اتفاق رائے نہیں ہوا، تاہم پاکستان، چین اور روس پرامید ہیں کہ ایک مشترکہ مسودے پر رضامندی حاصل کر لی جائے گی۔
کشمیر اور دیگر عالمی تنازعات پر پاکستان کا مؤقف
عاصم افتخار نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان اور بھارت کے مابین تنازع بھی کونسل کے ایجنڈے پر شامل ہے۔ اس کے علاوہ یوکرین جنگ، افریقی تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل پر بھی حسبِ ضرورت اجلاس بلائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت میں سلامتی کونسل ان تمام عالمی مسائل پر کھلے ذہن کے ساتھ بات کرے گی، اور پاکستان سفارتی حل، انسانی حقوق، اور اقوام متحدہ کے منشور کی بالادستی کو اولین ترجیح دے گا۔
نتیجہ: ایک سفارتی موقع، ایک عالمی ذمہ داری
پاکستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صدارت عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی قوت، بین الاقوامی برادری کے ساتھ روابط، اور تنازعات کے حل میں قائدانہ کردار کا ایک بہترین موقع ہے۔ ان اجلاسوں کے ذریعے پاکستان نہ صرف خطے کے مسائل کو عالمی سطح پر اجاگر کرے گا بلکہ بین الاقوامی برادری کو امن، انصاف اور انصاف پسند عالمی نظم کی طرف مائل کرنے کی کوشش بھی کرے گا۔