پاکستان پریس ریلیز

لاہور پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں، خواتین و بچوں کے تحفظ، کمیونٹی پولیسنگ اور اسلحہ بردار عناصر کے خلاف مؤثر آپریشنز جاری

عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا، جن میں شہریوں کے مسائل سنے گئے

 سید عاطف ندیم-پاکستان، وائس آف جرمنی کے ساتھ :
صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیس کی مختلف ڈویژنز نے جرائم پیشہ عناصر، اسلحہ بردار ملزمان، خواتین و بچوں کے خلاف جرائم اور منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور اور کامیاب کارروائیاں کی ہیں۔ لاہور پولیس نے رواں ہفتے کے دوران مختلف نوعیت کے سنگین مقدمات میں ملوث ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی، خفیہ اطلاعات اور گشت کے نظام کے ذریعے ٹریس کرکے گرفتار کیا، جس سے شہر میں جرائم کے خلاف پولیس کی سنجیدگی اور متحرک کردار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


سول لائنز ڈویژن: موٹر سائیکل چور گروہ گرفتار، 3 موٹر سائیکلیں برآمد

گڑھی شاہو پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے دو رکنی متحرک موٹر سائیکل چور گروہ کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کی شناخت ساگر مسیح اور مظہر اقبال کے ناموں سے ہوئی۔ دونوں ملزمان گلی، محلوں، مارکیٹوں اور رش والے علاقوں میں وارداتیں کرتے تھے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے 3 چوری شدہ موٹر سائیکلیں، نقدی اور 2 غیرقانونی پسٹل برآمد کر لیے۔


ماڈل ٹاؤن ڈویژن: بچی سے زیادتی کا مرکزی ملزم گرفتار

کاہنہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 11 سالہ لڑکی سے زیادتی میں ملوث کرایہ دار سنی کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نے لڑکی کو نشہ آور چیز پلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور بلیک میل کر کے رقم بھی ہتھیاتا رہا۔ بچی نے والد کے استفسار پر سارا واقعہ بیان کیا۔ پولیس نے موبائل فون لوکیشنز اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کو ٹریس کر کے گرفتار کیا، جبکہ کیس میں تمام شواہد اکھٹے کیے جا چکے ہیں۔


کوٹ لکھپت پولیس: 3 گمشدہ بچے بازیاب

کوٹ لکھپت پولیس نے فوری ردعمل دکھاتے ہوئے 3 گمشدہ بچوں کو والدین کے حوالے کر دیا۔

  • 8 سالہ آمنہ بابر چوک میں اپنی خالہ کے گھر آئی تھی، مگر راستہ بھول گئی۔

  • 3 سالہ بنیامین اور 4 سالہ دعا گلی میں کھیلتے ہوئے دور نکل گئے تھے۔
    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچوں کو بوستان کالونی اور مصطفیٰ کالونی سے تلاش کر کے والدین کے حوالے کیا۔


فیکٹری ایریا پولیس: 12 سالہ لڑکا والد کی ڈانٹ پر گھر چھوڑ کر لاہور پہنچا

فیکٹری ایریا پولیس نے دورانِ گشت روتا ہوا 12 سالہ علی عباس پایا جو حجرہ شاہ مقیم کا رہائشی تھا۔ علی والد کی ڈانٹ سے ناراض ہو کر لاہور آگیا تھا۔ پولیس نے فوری طور پر اس کے والدین کو تلاش کر کے بچے کو بحفاظت ان کے حوالے کیا، جس پر والدین نے پولیس کا شکریہ ادا کیا۔


سٹی ڈویژن: نقب زنی کی واردات کے ملزمان 24 گھنٹوں میں گرفتار

شاہدرہ ٹاؤن پولیس نے نقب زنی کے مقدمے کو 24 گھنٹوں میں حل کر کے دو ملزمان عاصم عرف گنجا اور عثمان کو گرفتار کیا۔ ملزمان دکانوں اور خالی گھروں کو نشانہ بناتے تھے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کیا۔ ان کے قبضے سے ڈیڑھ لاکھ روپے نقدی، آلہ نقب زنی اور دیگر مسروقہ سامان برآمد ہوا۔


اقبال ٹاؤن ڈویژن: موٹر سائیکل سنیچر و ڈکیت گروہ گرفتار

شیرا کوٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اعجاز تیلی اور شان نامی دو رکنی موٹر سائیکل سنیچر گروہ کو باو سمیع کی گھاٹی سے گرفتار کیا۔ ان کے قبضے سے:

  • 15 لاکھ روپے مالیت کی 1842 الیکٹرک موٹریں

  • 2 لاکھ روپے نقدی

  • 5 موٹر سائیکلیں

  • پستول
    برآمد کیے گئے۔


صدر ڈویژن: خاتون شراب سپلائر گرفتار

نواب ٹاؤن پولیس نے دورانِ پیٹرولنگ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ شہناز بی بی کو گرفتار کر لیا، جو موٹر سائیکل پر شراب کی سپلائی کر رہی تھی۔ پولیس نے اس کے قبضے سے 97 بوتلیں شراب برآمد کیں۔


کینٹ ڈویژن: اسلحہ کی نمائش کرنے والے دو ملزمان گرفتار

ٹھوکر نیاز بیگ ناکہ پر پولیس نے مشکوک گاڑی کی چیکنگ کے دوران اسلحہ کی نمائش کرنے والے دو ملزمان اسامہ اور سلیم کو گرفتار کیا۔ ان کے قبضے سے:

  • 2 جدید آٹومیٹک رائفلیں

  • میگزینز

  • گولیاں
    برآمد ہوئیں۔ دونوں کو قانونی کارروائی کے لیے تھانہ چوہنگ کے حوالے کر دیا گیا۔


کھلی کچہریاں اور پولیس ریفارمز

ایس پی سٹی بلال احمد اور ایس پی کینٹ کیپٹن (ر) قاضی علی رضا نے عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا، جن میں شہریوں کے مسائل سنے گئے اور موقع پر احکامات جاری کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارشی کلچر کا خاتمہ اور پولیس و عوام کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا اولین ترجیح ہے۔


ڈولفن پولیس کی کارروائیاں اور کانسٹیبل کی عیادت

ایس پی ڈولفن ارسلان زاہد نے محرم الحرام کے دوران بہتر ڈیوٹی انجام دینے پر ڈولفن اور PRU اہلکاروں کو شاباش دی۔ انہوں نے ون فائیو کالز پر فوری رسپانس کی ہدایت کرتے ہوئے کمیونٹی پولیسنگ کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا۔
بعد ازاں انہوں نے میو ہسپتال میں زیر علاج کانسٹیبل محمد حسین کی عیادت کی، جو ڈیوٹی کے بعد روڈ ایکسیڈنٹ میں زخمی ہوا تھا۔


نتیجہ:

لاہور پولیس کی جانب سے رواں ہفتے کے دوران کی جانے والی مؤثر کارروائیاں شہر میں امن و امان کے قیام، خواتین و بچوں کے تحفظ، کمیونٹی پولیسنگ اور جرائم کی روک تھام میں اہم سنگِ میل ہیں۔ پولیس کی بروقت اور مؤثر حکمت عملی سے نہ صرف مجرموں کو گرفتار کیا گیا بلکہ عوام کا اعتماد بھی بحال ہوا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button