
لاہور: ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نوعمر بچی اور اہلِ خانہ کے لیے ڈھال بن گیا — تشدد کرنے والا باپ گرفتار
ابتدائی تفتیش کے مطابق، ملزم ماضی میں بھی متعدد بار بچوں پر جسمانی تشدد کر چکا تھا
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی
گھریلو تشدد کے ایک افسوسناک واقعے میں ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک نوعمر بچی اور اس کے اہلِ خانہ کو شدید جسمانی تشدد سے بچا لیا۔ لاہور کے علاقے تاجپورہ میں پیش آنے والا یہ واقعہ نہ صرف پولیس کی بروقت مداخلت کا ثبوت ہے بلکہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے معاشرے میں محفوظ فضا قائم کی جا سکتی ہے۔
کال کا پس منظر
رپورٹ کے مطابق، ایک نو عمر بچی نے ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال کی اور "2” ڈائل کر کے ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ بچی نے اطلاع دی کہ اس کے والد نے گھریلو جھگڑے کے دوران شیشے کا گلاس اس کے سر پر مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گئی۔ بچی نے مزید بتایا کہ اس کی والدہ اور بھائی پر بھی والد نے تشدد کیا ہے۔
پولیس کی فوری کارروائی
کال موصول ہوتے ہی سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے قائم ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے فوری طور پر تھانہ غازی آباد پولیس کو الرٹ کیا۔ پولیس ٹیم نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر لیا اور متاثرین کو طبی امداد فراہم کی گئی۔
پہلے سے جاری تشدد کی نشاندہی
ابتدائی تفتیش کے مطابق، ملزم ماضی میں بھی متعدد بار بچوں پر جسمانی تشدد کر چکا تھا۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ترجمان سیف سٹی اتھارٹی کا کہنا ہے:
"یہ واقعہ ایک مثال ہے کہ اگر بروقت اطلاع دی جائے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے متاثرین کو فوری اور مؤثر تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔”
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کی اہمیت
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن، جو کہ سیف سٹی اتھارٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا ہے، خاص طور پر خواتین اور بچوں کو فوری مدد فراہم کرنے کے لیے فعال کیا گیا ہے۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں 15 ڈائل کر کے "2” پریس کرنے سے متاثرہ خاتون یا بچی براہِ راست ویمن پولیس آفیسر سے بات کر سکتی ہے۔
ترجمان کا پیغام
ترجمان سیف سٹی اتھارٹی نے کہا:
"خواتین اور بچوں کو گھریلو یا جنسی تشدد جیسے واقعات کا سامنا ہو تو وہ خوفزدہ ہونے کے بجائے فوری طور پر 15 ڈائل کریں۔ ہم ہر لمحہ ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔”
سماجی تناظر
یہ واقعہ پاکستان میں گھریلو تشدد کی سنگینی اور اس سے نمٹنے کے لیے مؤثر نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ ایسے میں ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن جیسے اقدامات خواتین اور بچوں کے لیے امید کی کرن بن رہے ہیں۔
آگاہی اور تربیت کی ضرورت
ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرہ خواتین کو قانونی حقوق اور فوری مدد کے ذرائع کے بارے میں آگاہی دی جائے، اور پولیس اہلکاروں کو بھی اس ضمن میں مزید تربیت فراہم کی جائے تاکہ وہ ہر قسم کے حالات میں بروقت اور حساس انداز سے نمٹ سکیں۔