
نیوز ڈیسک وائس آف جرمنی
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور انٹیلیجنس بیورو کی جانب سے ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے لیے کیے گئے مؤثر اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے تمام اداروں کو یکجہتی سے کام کرنا ہوگا۔
وزیرِ اعظم کو ایف بی آر اور آئی بی کی جانب سے ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف جاری آپریشنز کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ کے مطابق انٹیلیجنس بیورو اور ایف بی آر کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 178 ارب روپے کی ریکوری ممکن بنائی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمپنیوں کے انضمام اور ٹیلی کمیونیکیشن شعبے سے متعلق بقایا جات کی وصولی سے 69 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہوئی۔
اسی طرح انٹیلی جنس بیورو نے چینی، جانوروں کی خوراک، مشروبات، خوردنی تیل، تمباکو اور سیمنٹ کے شعبے میں 515 چھاپے مار کر 10.5 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام میں تمام اداروں کی مشترکہ کوششوں کا کلیدی کردار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے بھی ہر ادارے کو اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ دوسری جانب ایف بی آر گذشتہ مالی سال میں ٹیکس کا دو بار نظرثانی شدہ ہدف بھی حاصل ناکام رہا تھا۔
گذشتہ مالی سال کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق، ایف بی آر نے 11.900 کھرب روپے کے نظرثانی شدہ ہدف کے مقابلے میں 11.737 کھرب روپے اکٹھے کیے۔
حکومت نے ابتدائی طور پر بجٹ میں 12.913 کھرب روپے کا ہدف مقرر کیا تھا، جسے بعد میں کم کر کے 12.33 کھرب روپے اور پھر 11.9 کھرب روپے کر دیا گیا، جو کہ بڑھتے ہوئے مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے 1 کھرب روپے سے زیادہ کی مجموعی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ایف بی آر کے حکام نے ناقص کارکردگی کی وجہ درآمدی حجم، افراط زر کے دباؤ اور متوقع اعلیٰ معاشی نمو کے بارے میں زیادہ پرامید تخمینوں کو قرار دیا تھا جو حقیقت نہیں بن سکے۔