یورپ

جرمنی: 2024ء میں منشیات کی وجہ سے دو ہزار سے زائد اموات

''ہمیں نئی، زیادہ خطرناک منشیات کے خلاف تیز، زیادہ منظم اور مضبوط ردعمل دینا ہوگا۔‘‘

افسر اعوان ڈی پی اے کے ساتھ

جرمنی کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024ء میں مسلسل دوسرے سال غیر قانونی منشیات کی وجہ سے 2,000 سے زائد اموات ریکارڈ کی گئیں۔

اسٹریک نے کہا کہ حکام کو نئے غیر قانونی مادوں کے پھیلاؤ پر رد عمل ظاہر کرنا چاہیے، خاص طور پر نوجوان آبادی میں، 30 سال سے کم عمر افراد میں منشیات سے ہونے والی اموات میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

برلن میں ڈرگ کمشنر نے مزید کہا، ”ہمیں نئی، زیادہ خطرناک منشیات کے خلاف تیز، زیادہ منظم اور مضبوط ردعمل دینا ہوگا۔‘‘

مختلف منشیات کو ملا کر استعمال کرنا ایک بڑا مسئلہ

اعداد وشمار کے مطابق 1,707 اموات، مختلف نشہ آور مادوں کو ملا کر استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئیں، جیسے ہیروئن ، میتھوڈون ، کریک کوکین اور ایمفیٹامائن وغیرہ۔

مصنوعی افیون سے متعلق اموات میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس کی وجہ اسٹریک نے افغانستان میں طالبان کی طرف سے افیون پر عائد کردہ پابندی کو قرار دیا۔

ہیمبرگ کی بندرگاہ پر پکڑی گئی کوکین
اعداد وشمار کے مطابق 1,707 اموات، مختلف نشہ آور مادوں کو ملا کر استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئیں، جیسے ہیروئن ، میتھوڈون ، کریک کوکین اور ایمفیٹامائن وغیرہ۔تصویر: German Custom/AP Photo/picture alliance

أفغانستان میں پوست کے کھیتوں کو بڑے پیمانے پر تباہ کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اب لیبارٹری میں تیار کردہ افیون تیزی سے اس کی جگہ لے رہی ہے۔

اسٹریک نے کہا کہ مصنوعی اوپیوئڈز جیسے نیٹازین یا فینٹانل، جو 500 گنا زیادہ طاقتور ہوسکتے ہیں، اکثر ایڈیٹیوز کے طور پر بھی استعمال ہوتے ہیں۔

اسٹریک کے بقول، استعمال کرنے والے، ”یہ بھی نہیں جانتے کہ یہ کتنی طاقتور ہے… جب پہلی بار لینے پر مہلک ہوسکتی ہے۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button