
کشمیر سینٹر لاہور کے زیراہتمام برہان مظفر وانی شہید کے یومِ شہادت پر لاہور پریس کلب کے باہر ریلی، کشمیری نوجوانوں کے جذبۂ آزادی کو خراجِ تحسین
برہان وانی نے سوشل میڈیا کو بطورِ ہتھیار استعمال کیا، بھارتی افواج کے ظلم و ستم کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور کشمیری نوجوانوں میں ایک تازہ ولولہ پیدا کیا
لاہور (نامہ نگار) —
نوجوان کشمیری حریت رہنما برہان مظفر وانی شہید کے یومِ شہادت کے موقع پر کشمیر سینٹر لاہور کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر ایک پُرعزم اور پُرجوش ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی میں مختلف سیاسی، مذہبی، ادبی و سماجی شخصیات، کشمیری رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی، جنہوں نے شہید برہان وانی کی جدوجہدِ آزادی کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
ریلی سے خطاب کرنے والوں میں شامل تھے:
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما غلام عباس میر، مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور سابق پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر فرازانہ نذیر، حریت کانفرنس کے ممتاز رہنما انجینئر مشتاق محمود، کشمیر سینٹر لاہور کے انچارج انعام الحسن، پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فاروق آزاد، مسلم لیگی راہنما قاضی انوار، سابق کونسلر حاجی اعجاز، ممتاز ادیب و دانشور پروفیسر نذر بھنڈر، معروف مذہبی اسکالر علامہ فداء الرحمان حیدری، شیخ امجد اقبال، نذیر بیگ اور دیگر شخصیات۔
برہان وانی — ایک فکر، ایک تحریک، ایک استعارہ
ریلی کے مقررین نے اپنے پُرجوش خطابات میں کہا کہ برہان مظفر وانی صرف ایک فرد کا نام نہیں بلکہ ایک نظریہ، ایک تحریک اور ایک غیر متزلزل حوصلے کی علامت تھا۔ وہ ایک ایسی نوجوان قیادت کا نمائندہ بن کر اُبھرا جس نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام بالخصوص نوجوان نسل میں آزادی کے لیے ایک نئی روح پھونکی۔
مقررین نے کہا کہ برہان وانی نے سوشل میڈیا کو بطورِ ہتھیار استعمال کیا، بھارتی افواج کے ظلم و ستم کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا اور کشمیری نوجوانوں میں ایک تازہ ولولہ پیدا کیا۔ انہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کا ایک نیا طریقہ اپنایا اور جدوجہدِ آزادی کو عالمی ایجنڈے پر اجاگر کیا۔
بھارت کے لیے ایک نیا چیلنج
خطاب کرنے والے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ برہان وانی نے اپنی حکمتِ عملی اور جرأت مندانہ موقف سے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ کشمیری قوم کی تیسری نہیں، بلکہ چوتھی نسل بھی آزادی کے عزم سے سرشار ہے۔ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کے نقشِ قدم پر چل کر کشمیر کے نوجوان آزادی کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے۔
آپریشن "بنیان مرصوص” اور کشمیریوں کی امیدیں
مقررین نے پاک فوج کے حالیہ آپریشن "بنیان مرصوص” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کامیاب آپریشن نے کشمیریوں کے حوصلے مزید بلند کیے ہیں۔ پاکستان نہ صرف کشمیریوں کا مضبوط وکیل ہے بلکہ کشمیری اسے اپنی آخری منزل سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد تکمیلِ پاکستان کی تحریک ہے، اور پاکستان کے بغیر کشمیر کا مقدمہ ادھورا ہے۔
عالمی برادری کی توجہ کی ضرورت
ریلی کے شرکاء اور مقررین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، بھارتی ریاستی دہشت گردی کو روکے، اور کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ مقررین نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانا ہوگا ورنہ جنوبی ایشیاء میں امن کا خواب ادھورا رہے گا۔
برہان وانی کا پیغام زندہ ہے
ریلی کے اختتام پر تمام مقررین اور شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہید برہان وانی کا مشن جاری رہے گا۔ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، اور ایک دن وہ سورج ضرور طلوع ہوگا جب کشمیر آزاد ہوگا اور کشمیری عوام سکون کا سانس لیں گے۔
ریلی کے اختتام پر شہداء کشمیر کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور آزادیٔ کشمیر کے لیے اجتماعی دعا کی گئی۔