
روس کا يوکرين پر سينکڑوں ڈرون طیاروں سے حملہ
لٹسک کے ميئر نے بتايا کہ شہر ميں ايک رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔
تازہ روسی حملوں ميں يوکرين کے مغربی علاقوں کو نشانہ بنايا گيا ہے۔ رومانيہ کی سرحد کے پاس واقع شہر شيرنيوٹسی ميں دو افراد ہلاک ہوئے۔ وزير خارجہ آندری سبيہا کے بقول لويو، لٹسک اور شيرنيوٹسی کے علاوہ ديگر کئی علاقوں بھی روسی حملوں سے نقصان ہوا۔
مائکرو بلاگنگ پليٹ فارم ايکس پر انہوں نے لکھا، ”روس دہشت کو مزيد طول دے رہا ہے۔ سينکڑوں ميزائل اور ڈرونز سے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا، شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔‘‘ انہوں نے روس کے خلاف سخت تر اقدامات کی ضرورت پر زور ديا۔

ليوو کے ميئر آندری سادووی کے مطابق روسی حملوں ميں ايک کنڈر گارٹن اور رہائشی عمارات کو نقصان پہنچا۔ ٹيلی گرام پر انہوں نے مطلع کيا کہ ايک فائر اسٹيشن کو نذز آتش ہو گيا۔
لٹسک کے ميئر نے بتايا کہ شہر ميں ايک رہائشی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔
ان تازہ روسی حملوں سے مشرقی اور وسطی يوکرين ميں بھی کافی نقصانات ہوئے۔ خارکيف ميں چند مقامات کو ہفتے کی صبح ڈرونز اور گلائيڈ بموں سے نشانہ بنايا گيا۔ کييف ميں بھی چند رہائشی عمارات کو نقصان پہنچا۔
کييف کے ايک اخبار کے مطابق روسی حملوں کے دوران اپنی فضائی حدود کی حفاظت کے ليے پولش ايئر ڈيفينس بھی متحرک تھی۔
دريں اثناء امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا ملک مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے رکن ملکوں کو ہتھيار فروخت کر رہا ہے، جو يوکرين کو یہ ہتھيار فراہم کر سکتے ہيں۔ اين بی سی نيوز پر اسی ہفتے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان ہتھياروں کی قيمت نيٹو ادا کر رہا ہے اور اس اتحاد کی جانب سے کييف کی مدد کی جا سکتی ہے۔
يوکرين کو ايسے وسيع روسی ڈرون و ميزائل حملوں سے نمٹنے کے ليے امريکی ساختہ پيٹرياٹ ميزائل درکار ہيں۔ امريکی صدر اس بارے ميں متصادم بيانات ديتے آئے ہيں کہ آيا وہ يوکرين کی مدد کريں گے يا نہيں۔