
سری نگر: میر واعظ عمر فاروق کا کشمیری شہداء کو شاندار خراجِ عقیدت، حکومتی پابندیوں پر شدید افسوس کا اظہار
کشمیری شہداء نے اپنے قیمتی جانوں کا نذرانہ بنیادی حقوق کے حصول، انسانی وقار، اور ظلم و جبر کے خلاف دیا
سری نگر (خصوصی رپورٹ – کشمیر میڈیا سروس)
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور کشمیری عوام کے محبوب قائد میر واعظ عمر فاروق نے یومِ شہداء کشمیر کے موقع پر ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کشمیری شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے شہداء نے جو قربانیاں دی ہیں، وہ محض تاریخ کے ابواب نہیں بلکہ حریت، مزاحمت اور انصاف کی روشن مثالیں ہیں، جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
"شہداء کی قربانیاں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی جدوجہد کا استعارہ ہیں”
اپنے بیان میں میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ
"کشمیری شہداء نے اپنے قیمتی جانوں کا نذرانہ بنیادی حقوق کے حصول، انسانی وقار، اور ظلم و جبر کے خلاف دیا۔ ان قربانیوں نے اس جدوجہد کو جِلا بخشی ہے اور آج بھی ہر کشمیری کے دل میں ان کا احترام موجود ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ یہ قربانیاں ہماری قوم کی اجتماعی یادداشت کا حصہ ہیں، اور ان کا مقصد آج بھی زندہ ہے — یعنی کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دینا۔
پرامن تقریبات پر پابندیاں: روایت کی بندش پر افسوس
میر واعظ نے کشمیر میڈیا سروس کے توسط سے جاری اپنے بیان میں بتایا کہ
"شہید ملت میرواعظ مولوی محمد فاروق کے دور سے یہ روایت قائم تھی کہ ہم شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال مزارِ شہداء تک پرامن جلوس نکالتے تھے۔ یہ جلوس نہ صرف عوامی یکجہتی کی علامت تھے بلکہ شہداء سے تجدیدِ عہد کا اظہار بھی۔”
تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ
"موجودہ قابض حکومت کی طرف سے مسلسل عائد کردہ سخت پابندیوں اور کریک ڈاؤنز نے یہ روایت چند برسوں سے بند کر دی ہے۔ عوامی اجتماعات، جلوس اور حتیٰ کہ دعائیہ تقاریب بھی محدود کر دی گئی ہیں۔”
"شہداء کا مشن ہماری رہنمائی کرتا رہے گا”
میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ آج کا دن کشمیری عوام کے عزم، قربانی اور ثابت قدمی کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا:
"ہم شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ ان کی جدوجہد نے ہمیں سکھایا کہ ظلم کے سامنے سر جھکانا بزدلی ہے، اور حق کے لیے آواز بلند کرنا ایمان کا حصہ ہے۔”
انہوں نے کہا کہ
"کشمیری عوام شہداء کے مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، چاہے راستے میں کتنی ہی رکاوٹیں کیوں نہ آئیں۔ ہم ظلم کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، اور اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے پرامن جدوجہد کرتے رہیں گے۔”
قابض حکومت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
میر واعظ نے قابض بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
"مقبوضہ کشمیر میں پرامن اظہارِ رائے، عبادات، اور شہداء کو یاد کرنے جیسی بنیادی شہری آزادیوں کو طاقت کے زور پر دبایا جا رہا ہے۔ یہ ظلم زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ دنیا کو اب آنکھیں کھولنی ہوں گی۔”
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کی حالتِ زار کا نوٹس لے اور بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ انسانی حقوق کی پاسداری کرے، سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت دے۔
شہداء کی قربانی، قوم کا سرمایہ
یومِ شہداء کشمیر کے موقع پر میر واعظ عمر فاروق کا پیغام کشمیری عوام کے دل کی آواز ہے۔ ایک ایسا پیغام جو صرف یادگار ماضی کا نہیں بلکہ ایک باوقار اور آزاد مستقبل کا عہد ہے۔
شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھنا صرف رسم نہیں بلکہ جدوجہد کے تسلسل کا ثبوت ہے۔ آج بھی کشمیری عوام شہداء کے خوابوں کی تعبیر کے لیے میدانِ عمل میں موجود ہیں۔