
لاہور: یومِ شہدائے کشمیر پر عظمیٰ بخاری کا کشمیری عوام کو خراجِ عقیدت، علی امین گنڈا پور پر شدید تنقید
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ "نوے دن کی ڈیڈ لائن" پی ٹی آئی نے خود دی ہے، اب انہیں پہلے خود کی اصلاح کرنی ہوگی۔
لاہور (نمائندہ خصوصی)
پنجاب کی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے یومِ شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام کی قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن صرف ایک تاریخی حوالہ نہیں، بلکہ کشمیریوں کی دہائیوں پر محیط جدوجہد اور بھارتی مظالم کے خلاف ان کی استقامت کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی ڈوگرا راج جیسے مظالم جاری ہیں اور بھارتی افواج کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت ہر محاذ پر جاری رکھے گا۔
پنجاب کی ترقی پر حیران ہوا ہوگا، گنڈا پور کا دورہ تنقید کی زد میں
اپنی گفتگو میں عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حالیہ دورہ پنجاب کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ گنڈا پور مکمل پروٹوکول کے ساتھ جی ٹی روڈ پر وارد ہوئے، مگر جب انہوں نے پنجاب کی ترقی، مریم نواز ہیلتھ کلینکس، شفاف سڑکیں اور خوشحال عوام دیکھی تو شاید انہیں حیرت ہوئی ہو۔ انہوں نے گنڈا پور کو خبردار کیا کہ اگر وہ ایک پرامن شہری کے طور پر آئیں تو ان کا خیرمقدم کیا جائے گا، مگر اگر وہ ماضی کی طرح اسلحہ بردار عناصر کے ساتھ انتشار پھیلانے کی کوشش کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا اور سخت کارروائی ہوگی۔
’پشاور کا کچرا صاف کرنا، ہم دکھائیں گے‘
عظمیٰ بخاری نے علی امین گنڈا پور کو چیلنج دیا کہ وہ اپنی پوری کابینہ اور ایم پی ایز کے ساتھ دوبارہ آئیں تاکہ انہیں دکھایا جا سکے کہ پنجاب میں کس طرح جدید اسپتال، باصلاحیت طلبہ کے لیے اسکالرشپس، اور انفراسٹرکچر منصوبے صرف ایک سال میں مکمل کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اسپتال، لیپ ٹاپ اسکیم اور تعلیمی اصلاحات جیسے اقدامات کسی حکومت کے وژن کی غمازی کرتے ہیں، نہ کہ سیاسی نعرے بازی اور ڈرامے۔
سیالکوٹ حادثے پر افسوس، گنڈا پور کی خاموشی پر سوال
وزیر اطلاعات نے سیالکوٹ میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے پر شدید دکھ کا اظہار کیا جس میں دس قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ علی امین گنڈا پور نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت تک نہ کی، جبکہ ماضی میں وہ ساہیوال واقعے پر ہمدردی کا ’ڈرامہ‘ کرتے نظر آئے۔ عظمیٰ بخاری نے گنڈا پور کو ’نعرے باز اور بڑھک باز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اب جعلی مولا جٹ کی اداکاری سے متاثر نہیں ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی ڈیپ فیک مہم اور ملکی سالمیت
عظمیٰ بخاری نے آرمی چیف کے خلاف چلائی جانے والی سوشل میڈیا ڈیپ فیک مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم پی ٹی آئی کے شرپسند عناصر کی ملک دشمنی کو بے نقاب کرتی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی قیادت نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر ملک کو سری لنکا ماڈل کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی۔ نو مئی کے واقعات اور فوجی تنصیبات پر حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ پی ٹی آئی سیاسی استحکام نہیں بلکہ ملک میں انتشار کی خواہاں ہے۔
القادر یونیورسٹی کیس اور شہزاد اکبر کا کردار
القادر یونیورسٹی کیس پر بات کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس کیس میں شہزاد اکبر کا مرکزی کردار ہونا قومی دولت کی لوٹ مار کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں جو پاکستان کے خزانے کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہے۔ انہوں نے بشریٰ بی بی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ واحد خاتون ہیں جو پانچ قیراط کے ہیرے بطور تحفہ مانگتی ہیں۔
گنڈا پور کا کاہنہ جلسہ، ’چند سو لوگ بھی نہ لا سکے‘
وزیر اطلاعات نے گنڈا پور کی کاہنہ آمد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین سے چار ہزار افراد بھی جمع نہ کر سکے، اور ان کا رویہ ان کے فسادی ماضی کی عکاسی کرتا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ "نوے دن کی ڈیڈ لائن” پی ٹی آئی نے خود دی ہے، اب انہیں پہلے خود کی اصلاح کرنی ہوگی۔
پنجاب ترقی کا ماڈل بن رہا ہے
آخر میں عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور فلاحی منصوبوں کے ذریعے ترقی کا نیا ماڈل پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی کارکردگی کو اب دیگر صوبے بھی رول ماڈل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
یہ پریس کانفرنس نہ صرف کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا پیغام تھی بلکہ ایک سیاسی انتباہ بھی، کہ انتشار کی سیاست اب عوام کے درمیان جگہ نہیں بنا سکتی۔ پنجاب حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، اور ہر طرح کے منفی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔