اہم خبریںپاکستان پریس ریلیز

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور سیکرٹری داخلہ احمد جاوید قاضی کے درمیان اہم ملاقات — محرم الحرام کے انتظامات، امن و امان، سیلابی صورتحال اور مذہبی آزادی پر تبادلہ خیال

"شیعہ، سنی سمیت تمام مسالک کے لوگ مسلمان ہیں اور ان کے مذہبی جذبات، عقائد اور عبادات کا احترام اور تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔"

سید عاطف ندیم-پاکستان، وائس آف جرمنی کے ساتھ

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے سیکرٹری داخلہ احمد جاوید قاضی نے گورنر ہاؤس میں اہم ملاقات کی جس میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی انتظامات، امن و امان کی مجموعی صورتحال، حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی کیفیت اور مذہبی آزادی کے حوالے سے متعدد امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران جس نظم و ضبط، ہمت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ سیکیورٹی امور کو سنبھالا جا رہا ہے، وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی مربوط حکمت عملی، باہمی تعاون اور بروقت اقدامات ہی صوبے میں پائیدار امن کے قیام میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

مذہبی آزادی پر زور

گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے جہاں آئین تمام شہریوں کو بلاامتیاز مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، "شیعہ، سنی سمیت تمام مسالک کے لوگ مسلمان ہیں اور ان کے مذہبی جذبات، عقائد اور عبادات کا احترام اور تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔” گورنر پنجاب نے محکمہ داخلہ کو ہدایت دی کہ ایسی پالیسی مرتب کی جائے جس کے تحت چار دیواری کے اندر مجالس، میلاد اور دیگر مذہبی اجتماعات کو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہو۔

سیلابی صورتحال اور احتیاطی تدابیر

بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں شدید بارشوں کے نتیجے میں قیمتی جانوں اور مالی اثاثوں کا نقصان ہوا ہے، جو نہایت افسوسناک ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بارشوں کے دوران ندی نالوں، دریا کے کناروں اور برقی آلات سے دور رہیں۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بچا جا سکے۔

فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ریاستی اقدامات

گورنر سردار سلیم حیدر خان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبہ پنجاب میں کسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سازشیں کرنے والے عناصر نہ صرف مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ ریاست کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ گورنر نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید

اس ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے خیبرپختونخوا حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کی حکومت قدرتی آفات جیسے سنگین حالات میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے احتجاجی سیاست میں مصروف ہے، جو کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو خدمت کے بجائے انتشار کا ذریعہ بنانا ملکی استحکام کے لیے خطرناک ہے۔

سیکرٹری داخلہ کی یقین دہانی

سیکرٹری داخلہ احمد جاوید قاضی نے گورنر پنجاب کو یقین دلایا کہ محکمہ داخلہ اور قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے محرم الحرام، بارشوں، اور دیگر ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رکھا گیا ہے اور امن و امان کی فضا قائم رکھنے کے لیے ہر سطح پر مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ ملاقات نہ صرف صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اہم ثابت ہوئی بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ پنجاب حکومت عوام کے تحفظ اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے سنجیدہ اور فعال اقدامات کر رہی ہے۔ گورنر پنجاب کی قیادت میں ایک جامع اور مربوط پالیسی کی تشکیل کی جانب قدم، صوبے کو پائیدار امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button