
سید عاطف ندیم-پاکستان، وائس آف جرمنی کے ساتھ
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے لیبیا کی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل صدام خلیفہ ابو قاسم ہفتار نے اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں اہم ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، دفاعی تعاون اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم نے معزز مہمان کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کے دورہ پاکستان کو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم قرار دیا۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ دورہ پاکستان اور لیبیا کے مابین تعاون کے نئے دروازے کھولے گا، خصوصاً دفاع، سیکیورٹی، تعلیم، صحت اور تجارت کے شعبوں میں۔

دفاعی اور سیکیورٹی تعاون پر زور
ملاقات میں دونوں فریقین نے دفاعی اور سیکیورٹی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ لیبیا کے کمانڈر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل صدام ہفتار نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں، عسکری تربیت، اور انسداد دہشتگردی کے تجربات کو سراہتے ہوئے کہا کہ لیبیا پاکستان کے ساتھ ان شعبوں میں قریبی تعاون کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج خطے کی امن و سلامتی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں اور لیبیا اس تجربے سے سیکھنا چاہتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صنعت دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منوا چکی ہے اور لیبیا کے ساتھ دفاعی پیداوار، عسکری تربیت اور تکنیکی معاونت جیسے شعبوں میں تعاون مزید بڑھایا جائے گا۔
اعلیٰ سطحی قیادت کی موجودگی
اس اہم ملاقات میں پاکستان کی اعلیٰ قیادت بھی موجود تھی جن میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رضا حیات ہراج، وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام شامل تھے۔
ان تمام رہنماؤں نے لیبیا کے وفد کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بریفنگ دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور لیبیا کے مابین تعلقات کو نئی جہتوں سے ہمکنار کیا جائے گا۔
لیبیا کے وفد کا اظہار تشکر
لیفٹیننٹ جنرل صدام خلیفہ ابو قاسم ہفتار نے پاکستان میں ان کے شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا پاکستان کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہتا ہے، خصوصاً فوجی تربیت، تکنیکی ترقی اور نیشنل سیکیورٹی جیسے شعبوں میں۔
انہوں نے پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف مثالی جدوجہد کی ہے، اور دنیا کو امن کا پیغام دیا ہے۔
تجارتی اور تعلیمی روابط پر بھی گفتگو
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، تعلیمی، اور ثقافتی روابط کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی طلباء اور پیشہ ور افراد لیبیا کی ترقی میں کردار ادا کر سکتے ہیں، اور پاکستان لیبیا کو انسانی وسائل، میڈیکل، انجینئرنگ اور تکنیکی شعبوں میں مکمل معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ ملاقات نہ صرف دفاعی اور سفارتی تعلقات کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے بلکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان خطے کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک فعال اور متحرک خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی یہ کوشش ہے کہ افریقی، عرب اور ایشیائی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے۔