
لاہور: یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ کا لاہور گیریژن کا تعلیمی و معلوماتی دورہ — پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، قومی تاریخ اور عسکری ورثے سے براہ راست آگاہی
"آج ہمیں پاکستان کی آزادی کی تاریخ اور اس میں عوام و فوج کی قربانیوں کو جاننے کا نایاب موقع ملا۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (UMT) لاہور کے طلبہ نے حال ہی میں لاہور گیریژن کا ایک جامع، تعلیمی اور معلوماتی دورہ کیا، جو نہ صرف ان کے لیے ایک ناقابلِ فراموش تجربہ ثابت ہوا بلکہ اس سے انہیں پاکستان کی عسکری تاریخ، دفاعی نظام، اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کا قریبی مشاہدہ کرنے کا موقع بھی ملا۔
آرمی میوزیم اور جناح گیلری کا دورہ
دورے کے دوران طلبہ نے آرمی میوزیم لاہور اور جناح گیلری کا تفصیلی مشاہدہ کیا۔ ان مقامات پر پاکستان کی عسکری تاریخ، آزادی کی جدوجہد، اہم جنگی معرکوں، اور قومی ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے انداز کو مؤثر طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ طلبہ نے خاص طور پر آزادی کے ہیروز کی قربانیوں، 1947 کی ہجرت، اور پاکستان کی نظریاتی بنیادوں پر مبنی گیلریوں میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔
ایک طالبہ نے اپنے تاثرات میں کہا:
"آج ہمیں پاکستان کی آزادی کی تاریخ اور اس میں عوام و فوج کی قربانیوں کو جاننے کا نایاب موقع ملا۔”
فوجی یونٹس اور جنگی ساز و سامان کا مشاہدہ
طلبہ کو لاہور گیریژن کی مختلف فوجی یونٹس کا دورہ بھی کروایا گیا، جہاں انہوں نے جدید ہتھیاروں، مواصلاتی نظام، اور جنگی ساز و سامان کا قریب سے مشاہدہ کیا۔ اس موقع پر افسران نے انہیں نہ صرف ان آلات کے استعمال سے آگاہ کیا بلکہ ان کے تکنیکی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی، جس سے طلبہ کو فوج کی جدیدیت اور دفاعی صلاحیتوں کا عملی اندازہ ہوا۔
جی او سی لاہور میجر جنرل راؤ عمران سرتاج سے خصوصی نشست
اس دورے کا اہم ترین حصہ جی او سی لاہور میجر جنرل راؤ عمران سرتاج کے ساتھ طلبہ کی خصوصی نشست تھی۔ اس تعلیمی سیشن میں طلبہ کو پاک فوج کے نظام، چیلنجز، قومی سلامتی کے امور، اور علاقائی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
طلبہ نے جنرل راؤ عمران سرتاج سے بے تکلفی سے سوالات کیے، جن کے نہایت مدلل، معلوماتی اور جامع جوابات دیے گئے۔ جی او سی لاہور نے نوجوانوں کی شعور بیداری کو سراہا اور انہیں مستقبل کے معمار قرار دیا۔
ایک طالب علم نے کہا:
"جی او سی صاحب نے ہمارے سوالات کا ایسا مؤثر انداز میں جواب دیا کہ ہمیں نہ صرف معلومات میں اضافہ ہوا بلکہ یہ احساس بھی ہوا کہ فوجی قیادت کس قدر باشعور اور قابل ہے۔”
عوام اور فوج کے درمیان رشتہ — طلبہ کا اظہارِ خیال
طلبہ نے گفتگو کے دوران اس تاثر کی نفی کی کہ عوام اور فوج کے درمیان کوئی فاصلہ موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"فوج کے لوگ ہم میں سے ہی ہیں، اور یہ ادارہ ہمارے تحفظ اور قومی بقا کی ضمانت ہے۔ اس طرح کے سیشن فاصلے مٹاتے ہیں اور ہمیں ایک قوم بناتے ہیں۔”
ایک طالبہ نے کہا:
"یہ نہ صرف ایک معلوماتی دورہ تھا بلکہ ایک جذباتی تجربہ بھی تھا۔ ہم نے جو کچھ کتابوں میں پڑھا تھا، آج اس کو حقیقت میں دیکھا اور محسوس کیا۔”
طلبہ کی دعائیں اور خراجِ تحسین
طلبہ نے پاک فوج کی میزبانی، خلوص اور تعلیمی رہنمائی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس دورے کو "یادگار، بصیرت افروز اور حوصلہ افزا” قرار دیا۔ آخر میں تمام طلبہ نے پاکستان کی سلامتی، استحکام، اور پاک فوج کی کامیابی کے لیے دعائیں کیں۔
"ہمارا وطن سلامت رہے، ہماری فوج ہمیشہ مضبوط رہے، اور ہم نوجوان اس ملک کے لیے کچھ کر دکھائیں۔”
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ کا لاہور گیریژن کا دورہ نہ صرف ایک معلوماتی تجربہ تھا بلکہ قومی یکجہتی، شعور اور فوجی-عوامی ہم آہنگی کی ایک روشن مثال بھی بن گیا۔ ایسے دورے نہ صرف تعلیمی ترقی کے لیے ضروری ہیں بلکہ قوم کے نوجوانوں کو اپنی شناخت، تاریخ اور دفاعی اداروں سے جوڑنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔