
اسلام آباد میں پاکستان کا پہلا نیشنل پولیس ہسپتال تکمیل کے قریب، دسمبر میں آپریشنل کرنے کا ہدف
پولیس اہلکار دن رات قوم کی خدمت اور حفاظت میں مصروف ہیں۔ ان کی فلاح و بہبود اور صحت کی بہترین سہولیات ہماری ترجیح ہونی چاہیے
اسلام آباد: پاکستان میں پولیس کی تاریخ کا ایک سنگ میل عبور ہونے جا رہا ہے، کیونکہ ملک کا پہلا جدید نیشنل پولیس ہسپتال اپنی تعمیر کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ 252 بستروں پر مشتمل اس ہسپتال کی تعمیر اسلام آباد پولیس ہیڈکوارٹرز میں کی جا رہی ہے، جس کا بنیادی (گری) اسٹرکچر مکمل ہو چکا ہے، اور اب فنشنگ اور دیگر تکنیکی کاموں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ہسپتال کو دسمبر 2025 تک مکمل طور پر فعال (آپریشنل) کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ کا دورہ، تیزی سے تکمیل کی ہدایت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کے روز پولیس ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ہسپتال کی جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے دور میں شروع کیا گیا تھا، اور حکومت اسے مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
محسن نقوی نے کہا، "پولیس اہلکار دن رات قوم کی خدمت اور حفاظت میں مصروف ہیں۔ ان کی فلاح و بہبود اور صحت کی بہترین سہولیات ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ یہ ہسپتال اسی مقصد کے تحت بنایا جا رہا ہے تاکہ پولیس اور ان کے اہل خانہ کو معیاری طبی سہولیات میسر آئیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ہسپتال کی فنشنگ، آلات کی تنصیب، اور طبی عملے کی بھرتی جیسے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے بین الوزارتی تعاون کو فعال بنایا جائے گا۔
6.4 ارب روپے کی لاگت، نرسنگ انسٹیٹیوٹ کا قیام بھی شامل
اس موقع پر انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی نے وزیر داخلہ کو منصوبے کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے پر مجموعی طور پر 6.4 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ ہسپتال میں ایمرجنسی، او پی ڈی، سرجیکل یونٹس، آئی سی یو، سی سی یو، لیبارٹری، فارمیسی، اور دیگر تمام بنیادی و جدید طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
IG اسلام آباد کے مطابق، صرف ہسپتال ہی نہیں بلکہ اس منصوبے کا ایک اور اہم پہلو 500 سے زائد نرسز کی تربیت کے لیے ایک نرسنگ انسٹیٹیوٹ کا قیام ہے۔ اس انسٹیٹیوٹ کا مقصد نہ صرف نیشنل پولیس ہسپتال کے لیے تربیت یافتہ نرسنگ اسٹاف فراہم کرنا ہے بلکہ یہ ادارہ پولیس ہیلتھ کیئر سسٹم میں طویل المدتی بہتری کا باعث بھی بنے گا۔
ڈی آئی جی اور دیگر اعلیٰ افسران کی موجودگی
اس موقع پر ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس علی رضا سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ تمام افسران نے ہسپتال کی جلد تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف پولیس اہلکاروں بلکہ ان کے اہل خانہ کے لیے بھی ایک بڑی سہولت ثابت ہو گا۔
ایک قومی سنگ میل کی جانب قدم
یہ نیشنل پولیس ہسپتال پاکستان میں پولیس کے شعبے میں پہلی بار ایک مکمل اور جدید طبی سہولت کا حامل ادارہ ہوگا، جو نہ صرف فورس کی فلاح و بہبود کے لیے ایک نمایاں قدم ہے بلکہ یہ پولیس اہلکاروں کی قربانیوں کا عملی اعتراف بھی ہے۔
حکام کے مطابق ہسپتال میں میرٹ پر بھرتیاں، جدید مشینری، اور سمارٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے اسے ملک کے بہترین طبی اداروں کی صف میں شامل کرنے کا عزم ہے۔