
راولپنڈی / اسلام آباد (سید عاطف ندیم): رائل سعودی نیول فورسز کے سربراہ وائس ایڈمرل عبدالرحمن الغریبی نے پاکستان کا اہم دورہ کیا، جس کے دوران وہ نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد پہنچے اور سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے خصوصی ملاقات کی۔ یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کے فروغ اور خطے میں بحری سیکیورٹی کے استحکام کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔
گارڈ آف آنر اور استقبالیہ
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، نیول ہیڈکوارٹر آمد پر وائس ایڈمرل الغریبی کو پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر اعلیٰ سطحی عسکری حکام بھی موجود تھے جنہوں نے معزز مہمان کا استقبال کیا اور دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
اعلیٰ سطح ملاقات: سیکیورٹی، تعاون اور خطے کا امن زیر بحث
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خطے کی سیکیورٹی صورتحال، دو طرفہ دفاعی تعاون اور بحری اشتراک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایڈمرل نوید اشرف نے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرولز (RMSP) کے ذریعے پاک بحریہ کی امن و استحکام کے لیے جاری کوششوں پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار بحری طاقت کے طور پر خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور بین الاقوامی بحری تجارتی راستوں کی سلامتی کے لیے مسلسل کردار ادا کر رہا ہے۔
سعودی نیول چیف کی تحسین
وائس ایڈمرل عبدالرحمن الغریبی نے خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے پاک بحریہ کے فعال کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بحری قوت نہ صرف قومی دفاع بلکہ عالمی میری ٹائم سیکیورٹی میں بھی ایک اہم ستون ہے۔ انہوں نے خاص طور پر پاکستان نیول اکیڈمی میں سعودی کیڈٹس کو فراہم کی جانے والی اعلیٰ تربیت کو سراہا اور کہا کہ یہ عسکری روابط دونوں ممالک کے مضبوط عسکری رشتوں کی مظہر ہیں۔
دفاعی تعاون میں مزید وسعت کا عزم
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی اور عسکری روابط کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ نیول تعاون، مشترکہ مشقیں، تربیتی پروگرامز اور تکنیکی اشتراک جیسے پہلوؤں پر خاص توجہ دی جائے گی۔
ایڈمرل نوید اشرف اور وائس ایڈمرل الغریبی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کی بحری افواج مستقبل میں مشترکہ تربیتی مشقوں، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور بحری انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں میں بھی اشتراک بڑھائیں گی۔
ماہرین کی رائے: دفاعی سفارت کاری کی کامیاب مثال
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، سعودی نیول چیف کا حالیہ دورہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات کو مزید گہرا کرے گا بلکہ دونوں ممالک کی مسلح افواج کے مابین باہمی اعتماد، رابطے اور تعاون کو بھی نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
سیکیورٹی ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسے دورے صرف عسکری تعلقات کو مضبوط نہیں کرتے بلکہ علاقائی استحکام، مشترکہ خطرات سے نمٹنے کی حکمت عملیوں اور دفاعی سفارت کاری کے وسیع تر دائرہ کار میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
خلاصہ: بحری اشتراک کا نیا باب
وائس ایڈمرل عبدالرحمن الغریبی کا دورۂ پاکستان دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان بحری تعلقات کے ایک نئے اور مضبوط باب کا آغاز ثابت ہو رہا ہے۔ دونوں نیول فورسز کے مابین بڑھتا ہوا تعاون نہ صرف خطے میں امن و استحکام کو فروغ دے گا بلکہ عالمی سطح پر اسلامی ممالک کے عسکری اشتراک کی ایک روشن مثال بھی قائم کرے گا۔
ادارتی نوٹ: پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی تعلقات نہ صرف تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں بلکہ مستقبل میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھی فیصلہ کن اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔