پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پنجاب میں سستے گھروں کا انقلاب: وزیر اعلیٰ مریم نواز کے وژن کے تحت محکمہ ہاؤسنگ کا بڑا اقدام

ہر شہری کو ایک چھت میسر آئے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔

لاہور (نمائندہ خصوصی)
پنجاب میں رہائشی بحران پر قابو پانے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے تحت محکمہ ہاؤسنگ پنجاب نے سستے اور قابل استطاعت رہائشی منصوبوں کے قیام کے لیے ایک اہم اور انقلابی اقدام کا آغاز کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد عام شہریوں، کم آمدنی والے طبقے، اور متوسط گھرانوں کو باعزت اور معیاری رہائش فراہم کرنا ہے، جو کہ موجودہ مہنگائی اور پراپرٹی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ایک وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔

جامع قانون سازی کی تیاری

محکمہ ہاؤسنگ نے صوبہ بھر میں سستے گھروں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئے اور جامع قانونی فریم ورک پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس قانون کے تحت پنجاب کی تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، بشمول روڈا (راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی)، پھاٹا (پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی)، اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی، کے قوانین کو یکساں کیا جا رہا ہے تاکہ رہائشی ترقیاتی منصوبے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت آگے بڑھیں۔

محکمہ ہاؤسنگ کے ترجمان کے مطابق:

"نیا قانون صرف ایک قانونی فریم ورک نہیں بلکہ ایک پالیسی وژن ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ سرکاری اور نجی ہاؤسنگ سکیموں میں کم از کم ایک مخصوص حصہ سستے گھروں کے لیے مختص کیا جائے۔”

شہریوں کے لیے خوشخبری

اس قانون کے اطلاق کے بعد پنجاب کے شہریوں کو رہائش کے حوالے سے درپیش مشکلات میں نمایاں کمی آئے گی۔ نیا فریم ورک نہ صرف نجی ہاؤسنگ سکیموں کو پابند کرے گا کہ وہ سستے گھروں کا کوٹہ مقرر کریں، بلکہ سرکاری سطح پر بھی نئی ہاؤسنگ اسکیمیں عوام کی ضروریات کے مطابق تیار کی جائیں گی۔

یہ اقدام اس بات کا مظہر ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی حکومت عوامی فلاح و بہبود کو ترجیحات میں سرفہرست رکھتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی واضح ہدایت ہے کہ ہر شہری کو ایک چھت میسر آئے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔

موجودہ مسائل کا پائیدار حل

پنجاب میں شہری آبادی میں روز بروز اضافے کے باعث رہائش ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ خاص طور پر بڑے شہروں جیسے لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور ملتان میں ہاؤسنگ کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہیں۔ نئے قانون کے اطلاق سے ان علاقوں میں بھی قابل استطاعت رہائش کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

محکمہ ہاؤسنگ کا کہنا ہے کہ مستقبل کی ہاؤسنگ اسکیموں میں صرف مکانات ہی نہیں بلکہ تمام بنیادی سہولیات — صاف پانی، نکاسی آب، بجلی، گیس، تعلیمی ادارے اور صحت کی سہولیات — بھی شامل ہوں گی تاکہ شہریوں کو ایک مکمل اور باوقار زندگی گزارنے کا موقع ملے۔

ماہرین کا ردعمل

شہری منصوبہ بندی کے ماہرین اور سوسائٹی پلانرز نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس قانون پر مؤثر اور شفاف طریقے سے عمل درآمد کیا گیا تو پنجاب میں لاکھوں افراد کے لیے رہائش کا خواب حقیقت میں بدل سکتا ہے۔

ڈاکٹر خرم اقبال، ماہر اربن پلاننگ، کا کہنا تھا:

"پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک واضح اور مربوط فریم ورک سامنے آیا ہے، جو نہ صرف عوامی توقعات پر پورا اترتا ہے بلکہ ایک جدید اور منصفانہ شہری ترقی کی بنیاد بھی رکھتا ہے۔”

مستقبل کے منصوبے

محکمہ ہاؤسنگ کے مطابق اگلے مرحلے میں اس قانون کی منظوری کے بعد ہر ضلع میں سستے گھروں کے لیے مخصوص ہاؤسنگ زون قائم کیے جائیں گے۔ نجی ڈویلپرز کو بھی سستے گھروں کی تعمیر کے لیے مراعات دی جائیں گی، جبکہ کم آمدنی والے افراد کے لیے سبسڈی اور آسان اقساط پر گھروں کی فراہمی کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔

اختتامی کلمات

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق، "رہائش ہر فرد کا بنیادی حق ہے، اور حکومت پنجاب اس حق کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ہم ایک ایسا پنجاب بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر شخص کے پاس اپنی چھت ہو، اور وہ باعزت زندگی گزار سکے۔”

یہ قدم نہ صرف موجودہ ہاؤسنگ بحران کے حل کی طرف ایک بڑی پیش رفت ہے بلکہ ایک خوشحال، منظم اور باوقار پنجاب کی جانب بھی ایک مضبوط قدم ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button