مشرق وسطیٰاہم خبریں

غزہ پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ، برطانیہ سمیت پانچ یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کی مذمت

آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر نئے فوجی آپریشن شروع کرنے کے اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزراء نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ’اسرائیل کی حکومت نے جن منصوبوں کا اعلان کیا ہے ان سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا خطرہ ہے۔‘

جمعے کو اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔

سکیورٹی کابینہ کے اجلاس سے قبل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو میں جب وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھال لے گا، تو ان کا جواب تھا، ’ہم  وہاں سے حماس کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنی سکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں اور غزہ کی آبادی کو آزادی دلانا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم اس پر تسلط نہیں چاہتے۔ ہم اسے عرب افواج کے حوالے کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں دھمکی دیے بغیر اس پر صحیح طریقے سے حکومت کریں گی اور غزہ والوں کو اچھی زندگی دیں گی۔‘

اسرائیل پہلے ہی تباہ شدہ علاقے کے تقریباً تین چوتھائی حصے پر قابض ہے (فوٹو: اے ایف پی)

غزہ میں فوجی کارروائیوں کو وسعت دینے سے بےشمار فلسطینیوں اور تقریباً 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی اور اسرائیل کو بین الاقوامی سطح پر مزید تنہائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسرائیل پہلے ہی تباہ شدہ علاقے کے تقریباً تین چوتھائی حصے پر قابض ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک کا کہنا ہے کہ ’غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضے کے اسرائیلی حکومت کے منصوبے کو فوری طور پر روک دیا جانا چاہیے۔‘

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ (منصوبہ) عالمی عدالتِ انصاف کے اس فیصلے کے خلاف ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو دو ریاستوں کے متفقہ حل اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے جلد از جلد اپنے قبضے کو ختم کرنا چاہیے۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button