بین الاقوامیاہم خبریں

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی بڑی کارروائی، سینکڑوں سیاسی جماعتوں کی شناخت منسوخ، جانیے آپ کی ریاست میں کتنی جماعتوں کے خلاف ہوئی کارروائی؟

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 334 سیاسی جماعتوں کی شناخت منسوخ کر دی ہے۔ جس میں تلنگانہ کی 12 پارٹیاں شامل ہیں۔

حیدرآباد، تلنگانہ: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے سیاسی جماعتوں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے جھارکھنڈ سمیت ملک بھر میں 334 رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی شناخت منسوخ کر دی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اس اقدام کے بعد جن سیاسی جماعتوں کی شناخت منسوخ ہو گئی ہے وہ انتخابی نشان اور کمیشن کی طرف سے الاٹ کردہ دیگر مراعات کے ساتھ الیکشن نہیں لڑ سکیں گی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 29B اور سیکشن 29C کے ساتھ ساتھ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 اور انتخابی نشان (ریزرویشن اینڈ الاٹمنٹ) آرڈر، 1968 کی متعلقہ دفعات کے تحت ان سیاسی جماعتوں کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ تاہم اس حکم کے خلاف 30 دن کے اندر کمیشن میں اپیل کی جا سکتی ہے۔

سیاسی جماعتوں کی ریاستی تعداد جن کی شناخت منسوخ کر دی گئی ہے۔

آندھرا پردیش 05

اروناچل پردیش 01

بہار 16

چندی گڑھ 10

دہلی 26

گوا 04

گجرات 10

ہریانہ 20

جموں کشمیر 03

جھارکھنڈ 05

کرناٹک 12

کیرالہ 07

مدھیہ پردیش 14

مہاراشٹر 08

اڈیشہ 05

پڈوچیری 01

پنجاب 08

راجستھان 09

تمل ناڈو 22

تلنگانہ 12

اتر پردیش 114

اتراکھنڈ 05

مغربی بنگال 07

ریاستغیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی تعداد
آندھرا پردیش05
اروناچل پردیش01
بہار16
چندی گڑھ10
دہلی26
گوا04
گجرات10
ہریانہ20
جموں کشمیر03
جھارکھنڈ05
کرناٹک12
کیرلا07
مدھیہ پردیش14
مہاراشٹر08
اڈیشہ05
پانڈیچیری01
پنجاب08
راجستھان09
تمل ناڈو22
تلنگانہ12
اتر پردیش114
اتراکھنڈ05
مغربی بنگال07

شناخت کیوں منسوخ کی گئی؟

ملک میں سیاسی جماعتیں، چاہے قومی ہو یا ریاستی یا RUPP یعنی رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتیں، عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 29A کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہیں۔

اس وقت 6 قومی پارٹیاں، 67 ریاستی پارٹیاں اور 2854 رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتیں ہیں یعنی RUPPs الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ اگر کوئی جماعت مسلسل 6 سال تک الیکشن نہیں لڑتی تو اس پارٹی کو رجسٹرڈ پارٹیوں کی فہرست سے نکال دیا جائے گا۔

مزید برآں، عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 29A کے مطابق، پارٹیوں کو رجسٹریشن کے وقت نام، پتہ، عہدیداران وغیرہ کی تفصیلات فراہم کرنی ہوتی ہیں اور کسی بھی تبدیلی کی اطلاع کمیشن کو بغیر کسی تاخیر کے دینی ہوتی ہے۔

اس سے قبل، جون 2025 میں، ای سی آئی نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے جانے والے 345 RUPPs کی تصدیق کی جانچ کریں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات پر جھارکھنڈ سمیت ملک کی مختلف ریاستوں کے سی ای اوز نے تحقیقات کی، جس کے تحت ان آر یو پی پی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے اور ہر فریق کو ذاتی سماعت کے ذریعے جواب دینے اور اپنا رخ پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔

اس کے بعد، CEO کی رپورٹس کی بنیاد پر، کل 345 RUPPs میں سے 334 RUPPs مندرجہ بالا شرائط کی تعمیل نہیں کرتے پائے گئے۔ باقی کیسز کو دوبارہ تصدیق کے لیے سی ای او کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔ کمیشن کی اس کارروائی کے بعد اب کل 2854 RUPPs میں سے 2520 رہ گئے ہیں۔

تلنگانہ کی 12 پارٹیاں شامل

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 334 سیاسی جماعتوں کی شناخت منسوخ کر دی ہے۔ جس میں تلنگانہ کی 12 پارٹیاں شامل ہیں۔ تلنگانہ کی بارہ سیاسی جماعتوں کی شناخت ختم کر دی گئی۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے کی گئی اس کارروائی میں جھارکھنڈ کی پانچ رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی شناخت ختم کر دی گئی ہے۔ جن پارٹیوں کی پہچان ختم کر دی گئی ہے ان میں دیوگھر کا بھارت وکاس مورچہ، بھارتیہ جنمکتی پارٹی اور پالامو کا مانو مکتی مورچہ، گڑھوا کا نوجوان سنگھرش مورچہ اور رانچی کی راشٹریہ مزدور کسان پرجاتنترک پارٹی شامل ہیں۔

سات رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے ٹھکانے کا پتہ نہیں

چیف الیکٹورل آفیسر کے روی کمار کے مطابق، ریاست میں ایسی سات رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی نشاندہی کی گئی، جن کے ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا۔ ان جماعتوں کے صدر یا جنرل سکریٹری کو ہدایت کی گئی کہ وہ حلف نامہ کے ساتھ چیف الیکٹورل آفیسر کے سامنے اپنا موقف پیش کریں۔

جن میں سے رانچی کی جنسادھرن پارٹی اور جھارکھنڈ وکاس دل کے قابل عہدیداروں نے اپنی پارٹیوں کا وجود ثابت کرنے کے لیے اپنا مقدمہ پیش کیا۔ باقی پانچ جماعتوں کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا، جس کی معلومات الیکشن کمیشن آف انڈیا کو بھیجی گئی تھیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button