پاکستاناہم خبریں

پاکستان-تاجکستان انسداد دہشتگردی مشترکہ مشق "دوستی-II” فخربود بیس، تاجکستان میں کامیابی سے اختتام پذیر

دوستی-II" کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی افواج کے مابین عسکری اشتراک کو فروغ دینا، انسداد دہشتگردی آپریشنز میں مہارت کا تبادلہ کرنا، اور میدانِ جنگ میں ہم آہنگی کو بہتر بنانا تھا

دوشنبے (خصوصی نمائندہ) — پاکستان اور تاجکستان کے درمیان قریبی دفاعی تعاون اور خطے میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کے لیے "دوستی-II” کے عنوان سے مشترکہ انسداد دہشتگردی مشق 4 سے 9 اگست 2025 تک تاجکستان کے علاقے فخربود بیس میں کامیابی سے منعقد ہوئی۔

مشق میں پاکستان آرمی کی لائٹ کمانڈو بٹالین کی دو کمبیٹ ٹیمیں اور تاجکستان اسپیشل فورسز کی چار کمبیٹ ٹیمیں شریک ہوئیں۔ یہ مشق انسداد دہشتگردی کی پیچیدہ صورتِ حال، مشترکہ آپریشنز، جنگی حکمتِ عملی، اور شہری و پہاڑی علاقوں میں کارروائیوں کے لیے تربیت کی غرض سے ترتیب دی گئی تھی۔

مشق کے مقاصد اور نوعیت

"دوستی-II” کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی افواج کے مابین عسکری اشتراک کو فروغ دینا، انسداد دہشتگردی آپریشنز میں مہارت کا تبادلہ کرنا، اور میدانِ جنگ میں ہم آہنگی کو بہتر بنانا تھا۔ اس مشق کے ذریعے:

  • مشترکہ آپریشنل پلاننگ

  • جدید جنگی حکمت عملیوں کا عملی مظاہرہ

  • انٹیلیجنس شیئرنگ اور کوآرڈینیشن

  • چھاپہ مار کارروائیوں اور رہائشی علاقوں میں آپریشنز

جیسے اہم پہلوؤں پر فوکس کیا گیا۔

مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجیوں نے حقیقی جنگی ماحول سے مشابہ مختلف مراحل میں شرکت کی، جن میں دہشتگردوں کی تلاش، پناہ گاہوں کی صفائی، ہائی ویلیو ٹارگٹس کو غیر مؤثر بنانا، اور یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے آپریشنز شامل تھے۔

اختتامی تقریب اور سفارتی سرگرمیاں

9 اگست 2025 کو مشق کا باضابطہ اختتام ایک پروقار تقریب کے ساتھ ہوا، جس میں پاکستان کی نمائندگی ڈیفنس اتاشی تاجکستان، کرنل محمد معظم ظفر نے کی، جو اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔ تاجکستان کی جانب سے اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی اور دونوں ممالک کے جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کرنل معظم ظفر نے کہا:

"یہ مشق دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد، تعاون اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے عزم کی علامت ہے۔ انسداد دہشتگردی کے چیلنجز کا مقابلہ صرف مشترکہ حکمت عملی اور تعاون سے ہی ممکن ہے۔”

پیشہ ورانہ مہارت اور باہمی ہم آہنگی کا مظاہرہ

مشق کے دوران دونوں ممالک کے دستوں نے بہترین عسکری صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ انفرادی اور مشترکہ کارروائیوں میں ٹیم ورک، کمانڈ اینڈ کنٹرول، اور فیصلہ سازی کی اعلیٰ مہارت نمایاں رہی۔

عسکری مبصرین کے مطابق، مشق نہ صرف انسداد دہشتگردی کے میدان میں تجربات کے تبادلے کے لیے مفید ثابت ہوئی، بلکہ اس نے دونوں افواج کے درمیان ملٹری ٹو ملٹری روابط کو مزید مستحکم کیا۔

پاکستان-تاجکستان دفاعی تعلقات میں وسعت

"دوستی-II” جیسی مشترکہ مشقیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان اور تاجکستان نہ صرف علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں بلکہ ان کے تدارک کے لیے مشترکہ اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات اب عملی فوجی تعاون میں بھی بدلتے جا رہے ہیں، جس سے خطے میں امن اور استحکام کو فروغ ملے گا۔

ذرائع کے مطابق، آئندہ برسوں میں اس نوعیت کی مشقوں کو مزید وسعت دی جائے گی، تاکہ دونوں ممالک کے سیکیورٹی ادارے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ رہ سکیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button