
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی ای کچہری، مسافروں کی سہولیات میں بہتری کے لیے عوامی رائے پر مبنی اقدامات کا اعلان
جناب سمعیر سعید نے ان تمام شکایات اور تجاویز کو تفصیل سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ انہیں صرف رسمی طور پر نہیں سنا جا رہا، بلکہ ان پر عملی اقدامات کیے جائیں گے۔
اسلام آباد، نمائندہ خصوصی وائس آف جرمنی:
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (PAA) کی جانب سے ایئرپورٹس کی بہتری، عوامی خدمات میں شفافیت اور براہِ راست عوامی رابطے کے فروغ کے لیے آج ایک ای کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس آن لائن اجلاس کی صدارت ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ورکس اینڈ ڈویلپمنٹ)، جناب سمعیر سعید نے کی، جبکہ ایئرپورٹ مینجمنٹ کے مختلف شعبہ جات کے ڈائریکٹرز اور سینئر افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
یہ ای کچہری پی اے اے کے آفیشل فیس بک پیج پر براہ راست نشر کی گئی، جس میں ملک بھر سے شہریوں نے بڑھ چڑھ کر شرکت کی اور ایئرپورٹس پر دستیاب سہولیات، درپیش مسائل اور بہتری کی تجاویز براہ راست پیش کیں۔
عوامی مسائل، شکایات اور تجاویز کا تفصیلی جائزہ
ای کچہری کے دوران مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے مسافروں اور شہریوں نے کئی اہم موضوعات پر توجہ دلائی، جن میں درج ذیل نمایاں رہے:
ایئرپورٹس پر صفائی، مسافروں کی رہنمائی، اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن کی ضرورت
خوراک کے معیار اور قیمتوں کے کنٹرول پر عوامی تحفظات
سامان کی ہینڈلنگ میں تاخیر، نقصان یا بدانتظامی کی شکایات
فلائٹس میں غیر معمولی تاخیر اور ایئرلائنز کی غیر تسلی بخش سروس
اے ٹی ایم مشینز کی غیر دستیابی اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے مسائل
امیگریشن اور سیکورٹی کلیئرنس کے دوران مسافروں کو درپیش مشکلات
جناب سمعیر سعید نے ان تمام شکایات اور تجاویز کو تفصیل سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ انہیں صرف رسمی طور پر نہیں سنا جا رہا، بلکہ ان پر عملی اقدامات کیے جائیں گے۔
ایئرپورٹس کی ترقیاتی منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری
ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل نے اجلاس میں شریک شہریوں کو آگاہ کیا کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے متعدد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں تاکہ ہوائی اڈوں کی عالمی معیار کے مطابق بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس موقع پر انہوں نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا:
"ڈیرہ غازی خان ایئرپورٹ کے رن وے کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ وہاں A320 طیارے بحفاظت اتر سکیں۔ یہ منصوبہ دسمبر 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں ڈیرہ غازی خان ایئرپورٹ ایئرلائنز کے لیے ایک منافع بخش منزل بن سکتا ہے، جو اس خطے میں معاشی اور سفری سرگرمیوں کو فروغ دے گا۔
ہیومن ریسورسز اور ملازمین کے مسائل پر گفتگو
ای کچہری میں ملازمین اور خواہشمند امیدواروں کی جانب سے ہیومن ریسورسز سے متعلق سوالات بھی سامنے آئے، جن میں شامل تھے:
مخصوص عہدوں کے لیے انتخابی معیار
ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات
انٹرن شپ پروگرامز اور ان کی شفافیت
ٹھیکیداروں کی جانب سے معاہدوں کی خلاف ورزی
کنٹریکٹ ملازمین کو ادائیگیوں میں تاخیر کی شکایات
پی اے اے انتظامیہ نے ان تمام نکات کو نوٹ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ داخلی آڈٹ، ریویو کمیٹیز اور کنٹریکٹ منیجمنٹ یونٹس کے ذریعے ان مسائل کا حل نکالا جائے گا۔
ایئرپورٹس کا تجربہ بہتر بنانے کا عزم
جناب سمعیر سعید نے ای کچہری کے اختتام پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا:
"آپ کی آراء اور تجاویز ہمارے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ ہم ان کی روشنی میں ایسی اصلاحات کریں گے جو ایئرپورٹس پر سفر کو زیادہ آرام دہ، محفوظ اور جدید بنائیں گی۔"
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی ملک بھر کے ہوائی اڈوں کو مسافروں کے لیے بہتر، جدید اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔
ای کچہری، عوامی شمولیت کی سمت اہم قدم
پی اے اے کی یہ ای کچہری نہ صرف ایک شفاف اور جوابدہ طرز حکمرانی کی مثال بنی بلکہ عوام کو اپنی آواز براہ راست حکام تک پہنچانے کا موثر پلیٹ فارم بھی فراہم کیا۔ اس اقدام سے نہ صرف ایئرپورٹس کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ عوام اور اداروں کے درمیان اعتماد بھی مزید مضبوط ہوگا۔