صحتتازہ ترین

پنجاب میں ممکنہ سیلابی صورتحال: ریسکیو 1122 کی مکمل تیاری، ہائی الرٹ جاری – سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس

مری، راولپنڈی، چکوال، میانوالی، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ اور کوہ سلیمان کے علاقے ہائی الرٹ پر ہیں، جبکہ ان کے قریبی اور ممکنہ متاثرہ اضلاع کو بھی مکمل تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں

لاہور (خصوصی رپورٹر) – حالیہ دنوں ہونے والی شدید مون سون بارشوں کے نتیجے میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے خطرات کے پیش نظر ریسکیو 1122 نے اپنی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اس حوالے سے لاہور میں واقع ریسکیو ہیڈ کوارٹرز میں ایک اہم اور ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے کی۔

اجلاس میں پنجاب کے تمام اضلاع کے ریسکیو افسران نے شرکت کی اور اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ پہاڑی نالوں اور دریائی گزرگاہوں (River Beds) میں جمع ہونے والی رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکے اور سیلابی پانی کے بہاؤ کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھا جا سکے۔

نچلے اور خطرناک علاقوں میں الرٹ

ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ مری، راولپنڈی، چکوال، میانوالی، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ اور کوہ سلیمان کے علاقے ہائی الرٹ پر ہیں، جبکہ ان کے قریبی اور ممکنہ متاثرہ اضلاع کو بھی مکمل تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ان علاقوں میں نہ صرف ریسکیو اہلکاروں کو متحرک کر دیا گیا ہے بلکہ مشینری، کشتیاں، اور دیگر ضروری آلات بھی تیار حالت میں رکھے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت میں فوری ایکشن لیا جا سکے۔

عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت

ڈاکٹر رضوان نصیر نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑی نالوں، دریائی راستوں، اور نچلے علاقوں میں رہائش پذیر افراد فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مال مویشیوں کو بھی ان علاقوں سے ہٹا لیا جائے تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔

"ہماری ترجیح عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے، ریسکیو 1122 کی ٹیمیں ہر وقت تیار ہیں، لیکن عوام کی تعاون کے بغیر ہم مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو سکتے،” انہوں نے کہا۔

فلڈ کابینہ کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کی ہدایت

اجلاس میں فلڈ کابینہ کی جانب سے کیے گئے حالیہ فیصلوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ہدایت کی کہ تمام فیصلوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور فیلڈ میں کام کرنے والی ٹیموں کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے مکمل بریفنگ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پراونشل مانیٹرنگ سیل تمام آپریشنز کی نگرانی کر رہا ہے، اور ہر ضلع سے لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹس حاصل کی جا رہی ہیں۔ ضلعی ریسکیو افسران نے اجلاس میں بتایا کہ انخلاء کا عمل تیزی سے جاری ہے اور نچلے علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

افواہوں سے گریز اور مصدقہ معلومات پر انحصار کی تلقین

ڈاکٹر رضوان نصیر نے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں یا غیر مصدقہ خبروں پر ہرگز کان نہ دھریں، اور صرف حکومت یا ریسکیو 1122 کی جاری کردہ اطلاعات پر ہی انحصار کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر 1122 پر کال کی جائے تاکہ فوری مدد فراہم کی جا سکے۔

مربوط اور جامع حکمت عملی

ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق، ادارے کی جانب سے ایک جامع حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے جس کے تحت تمام ضلعی دفاتر، فیلڈ سٹاف، اور سپورٹ یونٹس کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ ان کے مطابق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی نظام کو فعال کیا گیا ہے، جس میں زمینی، فضائی اور آبی آپریشنز کی تیاری شامل ہے۔

نتیجہ

ریسکیو 1122 کی جانب سے کیے گئے یہ اقدامات حکومت پنجاب کی سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک سنجیدہ کوشش کی عکاسی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر رضوان نصیر کی قیادت میں ایمرجنسی سروسز نے بروقت ردعمل دے کر عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اب ضروری ہے کہ عوام بھی حکومتی ہدایات پر مکمل عمل کریں، احتیاط برتیں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں تعاون کریں تاکہ اس قدرتی آفت کو کسی بڑے نقصان کے بغیر گزارا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button