
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)
خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے یو این ویمن پاکستان اور زلمی فاؤنڈیشن نے باہمی اشتراک کے تحت ایک مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس شراکت داری کا مقصد پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کو کھیلوں اور پیشہ وارانہ تربیت کے ذریعے خود مختار اور بااعتماد بنانا ہے۔
اس اقدام کے تحت ملک بھر میں خواتین کے لیے کرکٹ اور فٹبال لیگز، کوچنگ کیمپس، لیڈر شپ سیشنز اور پیشہ ورانہ ہنر مندانہ تربیت جیسے منصوبے شروع کیے جائیں گے، جن کا مقصد صرف جسمانی سرگرمی نہیں بلکہ قائدانہ صلاحیتوں، خود اعتمادی، اور معاشی خود کفالت کو فروغ دینا ہے۔
کھیل، قیادت اور ہنر – خواتین کی ترقی کا تین نکاتی ماڈل
اس تاریخی اشتراک کے تحت جس پروگرام کا خاکہ تیار کیا گیا ہے، وہ تین بڑے شعبوں پر مشتمل ہے:
کھیلوں کی سرگرمیاں:
خواتین کے لیے کرکٹ اور فٹبال لیگز کا انعقاد۔
علاقائی سطح پر ٹیلنٹ کی تلاش اور تربیت۔
اسٹرکچرڈ ٹورنامنٹس اور کوچنگ کیمپس کا انعقاد۔
لیڈرشپ ورکشاپس، جہاں خواتین کو قائدانہ کرداروں میں ابھرنے کے مواقع دیے جائیں گے۔
ہنر مندانہ تربیت:
سلائی، کڑھائی، فیشن ڈیزائننگ، اور انٹرپرینیورشپ پر مبنی تربیتی پروگرامز۔
گھریلو سطح پر چھوٹے کاروبار کے قیام میں معاونت۔
خواتین کی معاشی خود مختاری اور پائیدار روزگار کی فراہمی۔
سماجی و اقتصادی بااختیاری:
خواتین کو اعتماد، خود پر یقین اور سماجی کردار ادا کرنے کی تربیت۔
رہنمائی پروگرامز کے ذریعے نوجوان لڑکیوں کو اپنے خوابوں کی تکمیل کا حوصلہ دینا۔
تقریب سے خطاب – وژن اور عزم کا اظہار
مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب ایک پُروقار اور پرجوش ماحول میں منعقد ہوئی، جہاں یو این ویمن پاکستان اور زلمی فاؤنڈیشن کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
یو این ویمن پاکستان کے کنٹری نمائندے جمشید ایم قاضی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا:
"ہر خاتون کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کرے۔ تعلیم، روزگار، کمیونٹی کی خدمت، یا کھیل کا میدان ہو — ہم چاہتے ہیں کہ خواتین ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کریں۔ یہ شراکت داری صرف ایک پروگرام نہیں بلکہ ایک تحریک ہے۔"
زلمی فاؤنڈیشن کے چیف آپریٹنگ آفیسر عباس نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"پشاور زلمی اور زلمی فاؤنڈیشن ہمیشہ سے نوجوانوں اور خواتین کی ترقی کے لیے سرگرم رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی خواتین کے ساتھ یہ اشتراک نہ صرف کرکٹ میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دے گا بلکہ پاکستان میں مجموعی طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کی وسیع تر جدوجہد میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔"
صنفی مساوات کی جانب پیش رفت کا عملی مظہر
یہ شراکت داری اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) خصوصاً ہدف نمبر 5 (صنفی مساوات) اور ہدف نمبر 8 (معاشی ترقی اور باعزت روزگار) سے ہم آہنگ ہے۔ ان اہداف کے حصول کے لیے عملی اقدامات جیسے کہ یہ پروگرام پاکستان میں خواتین کے لیے تبدیلی کی نوید ہیں۔
یونیسف، یو این ڈی پی اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے بھی ایسے اقدامات کی مسلسل حوصلہ افزائی کی جاتی رہی ہے جو خواتین کو مواقع دینے، سماجی رکاوٹیں توڑنے اور برابری کے حقوق کو فروغ دینے میں معاون ہوں۔
خواتین کے لیے ایک نئی امید کی کرن
اس شراکت داری کا آغاز ان خواتین اور لڑکیوں کے لیے نئی راہیں کھولے گا جو وسائل کی کمی، سماجی دباؤ یا مواقع کی غیر موجودگی کی وجہ سے پیچھے رہ جاتی ہیں۔ یہ صرف کرکٹ یا ہنر کی تربیت کا پروگرام نہیں بلکہ پاکستانی خواتین کی خودمختاری کی ایک تحریک ہے۔
ایک قابل تقلید مثال
یو این ویمن پاکستان اور زلمی فاؤنڈیشن کا یہ اشتراک پاکستان کے تمام اداروں، کارپوریٹ سیکٹر، اور سول سوسائٹی کے لیے ایک مثالی نمونہ ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اگر کھیل، تعلیم اور ہنر کو یکجا کر کے صحیح حکمت عملی اپنائی جائے تو ہم ایک برابر، خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔