پاکستاناہم خبریں

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا ازبکستان کا اہم سرکاری دورہ، علاقائی امن اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے

اسلام آباد/تاشقند (نمائندہ خصوصی + آئی ایس پی آر رپورٹ)
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) جنرل ساحر شمشاد مرزا، نشانِ امتیاز (ملٹری)، نشانِ امتیاز نے ازبکستان کے اہم سرکاری دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ، دفاعی، اور سفارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان خطے کے اہم شراکت دار ہیں اور علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے لیے ایک جیسے وژن رکھتے ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے دورے کے دوران ازبک صدر شوکت مرزییوئیف، وزیر دفاع میجر جنرل شکرت خولمخمیدوف اور سیکریٹری قومی سلامتی کونسل لیفٹیننٹ جنرل وکٹر مخمودوف سے اہم ملاقاتیں کیں۔


باہمی دلچسپی، دفاعی تعاون اور رابطہ کاری پر تبادلہ خیال

ان اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، سڑک و ریل رابطہ کاری، علاقائی سلامتی، اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

چیئرمین جے سی ایس سی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا:

"پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ، ثقافتی اور تاریخی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے لیے ازبکستان ایک بااعتماد شراکت دار ہے۔ دونوں ممالک کو باہمی تعاون کو وسعت دے کر عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔”

ازبک قیادت نے اس موقع پر پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت، انسداد دہشت گردی میں کامیابیوں اور قربانیوں کو بھرپور سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تربیت، مشقوں، اور انٹیلیجنس تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔


خطے کی جغرافیائی سیاست اور سلامتی کا تفصیلی جائزہ

ملاقاتوں کے دوران بین الاقوامی اور علاقائی جیوپولیٹیکل حالات، افغانستان کی صورتحال، وسط ایشیائی ممالک کے امن و ترقی، اور جنوبی ایشیا میں استحکام پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقائی تعاون اور مربوط رابطہ کاری کے ذریعے ہی پائیدار امن ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

ازبک قیادت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان وسط ایشیا کو جنوبی ایشیا سے جوڑنے کے لیے ایک اہم گیٹ وے ہے، خاص طور پر روڈ اینڈ ریل نیٹ ورکس، گوادر پورٹ، اور ٹرانسپورٹ کاریڈورز کے حوالے سے دونوں ممالک کو مل کر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔


ازبک قیادت کی جانب سے پاکستان کی تعریف

ازبک صدر، وزیر دفاع اور سیکریٹری قومی سلامتی نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہوئے کہا:

"پاکستان کی مسلح افواج نے نہ صرف اپنے ملک کے دفاع کے لیے بلکہ خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے بھی مثالی کردار ادا کیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیاں قابل تقلید ہیں۔”


دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور

اس موقع پر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ثقافتی، تعلیمی، اقتصادی اور کھیلوں کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جانا چاہیے تاکہ عوامی سطح پر روابط مزید مضبوط ہوں۔

انہوں نے ازبکستان کو پاکستان میں دفاعی نمائشوں، تربیتی پروگرامز، اور مشترکہ جنگی مشقوں میں شرکت کی دعوت بھی دی۔


تاریخی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم

دورے کے اختتام پر دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ:

  • پاکستان اور ازبکستان کے تعلقات کو "اسٹریٹجک شراکت داری” میں تبدیل کیا جائے گا۔

  • دونوں ممالک مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیں گے تاکہ دفاع، تجارت، انفرا اسٹرکچر، اور تعلیم میں تعاون پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

  • آئندہ سال میں مشترکہ فوجی مشقوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کا ازبکستان کا یہ دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان دفاعی و سلامتی تعاون کو وسعت دینے میں اہم پیش رفت ہے بلکہ یہ دورہ خطے میں پرامن اور مستحکم ماحول کے قیام کی مشترکہ کاوشوں کا بھی مظہر ہے۔

یہ دورہ پاکستان کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ وسط ایشیا کے ممالک کے ساتھ تجارتی، دفاعی اور سفارتی میدان میں ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنے کا خواہاں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط روابط خطے کے اقتصادی، سیکیورٹی، اور سماجی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button