
نو مئی ایک منظم اور ناکام بغاوت تھی، اس کے کردار رعایت کے مستحق نہیں: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری — ریاست دشمن عناصر کا احتساب ناگزیر قرار
"سیاست کی آڑ میں ریاستی اداروں پر حملے، شہداء کے مجسمے جلا کر قوم کے جذبات کو مجروح کرنا، اور ملک کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کرنا یہ سب کچھ کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔"
لاہور (خصوصی رپورٹ): وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے نو مئی کے سانحے پر ایک بار پھر دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 9 مئی 2023 کو پیش آنے والے واقعات کوئی عام احتجاج یا سیاسی ردعمل نہیں بلکہ ریاست کے خلاف ایک منظم اور ناکام بغاوت تھی، جس کے تمام کردار اب قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں ملوث عناصر نے دانستہ طور پر پاکستان کے ریاستی اداروں، قومی املاک، اور شہداء کے وقار کو نشانہ بنایا، اور اس سازش کے پیچھے چھپے افراد اب سیاسی لبادہ اوڑھ کر خود کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اب وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
’’سیاست کی آڑ میں ریاست دشمنی برداشت نہیں کی جائے گی‘‘
عظمیٰ بخاری نے ایک خصوصی بیان میں کہا:
"سیاست کی آڑ میں ریاستی اداروں پر حملے، شہداء کے مجسمے جلا کر قوم کے جذبات کو مجروح کرنا، اور ملک کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کرنا یہ سب کچھ کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب یہ ممکن نہیں رہا کہ ایسے گھناؤنے جرائم کو "سیاسی انتقام” کا نام دے کر خود کو مظلوم ظاہر کیا جائے۔ عوام سب کچھ دیکھ چکی ہے، اور قوم 9 مئی کے ماسٹر مائنڈز اور سہولتکاروں کا کڑا اور مکمل احتساب چاہتی ہے۔
پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی سازش
وزیر اطلاعات نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ محض پاکستان کے اندرونی استحکام کے خلاف نہیں تھا بلکہ اس نے پاکستان کی عالمی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ ان کے مطابق:
"یہ حملے محض عمارات یا تنصیبات پر نہیں تھے بلکہ یہ پاکستان کی خودمختاری، وقار اور آئینی اداروں پر حملے تھے۔ دنیا نے دیکھا کہ کس طرح چند عناصر نے ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی۔”
’’مقبولیت کا مطلب معصومیت نہیں‘‘
عظمیٰ بخاری نے بعض سیاسی عناصر کے "عوامی مقبولیت” کے دعوؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
"مقبولیت تو فرعون اور شیطان کی بھی تھی، مگر وہ کبھی فرشتے نہیں بن سکتے۔ مقبولیت جرم کو چھپا نہیں سکتی، اور نہ ہی قانون سے بالاتر کر سکتی ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ جو عناصر سمجھتے ہیں کہ وہ عوامی ہمدردی حاصل کر کے اپنے جرائم سے بچ جائیں گے، وہ شدید غلط فہمی کا شکار ہیں۔ ان کے تمام حربے اور چالیں ناکام ہو چکی ہیں، اب وقت ہے کہ وہ اپنے گناہوں کا حساب دیں۔
حکومت اور ادارے پرعزم — انصاف ہر حال میں ہوگا
وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے ریاست کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں، اور کسی بھی صورت ان عناصر کو قانون کے شکنجے سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا:
"ہماری ریاست اور ہمارے ادارے مضبوط ہیں۔ قوم کے ساتھ مل کر ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے اور مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔ انصاف ہوگا، اور ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔”
عوامی شعور بیدار ہو چکا ہے
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستانی قوم اب باشعور ہے، اور وہ یہ جان چکی ہے کہ کس طرح چند عناصر نے سیاسی مفادات کے لیے ملک کی بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کی۔ ان کے مطابق:
"قوم اب ریاست دشمن بیانیے کو رد کر چکی ہے۔ یہ وقت کسی بھی قسم کی نرم روی یا رعایت کا نہیں بلکہ آئین، قانون اور ریاست کی بالادستی کا ہے۔”
9 مئی — ایک تاریخی سبق
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی تاریخ پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد رکھی جائے گی، اور اس دن کے کرداروں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔
"یہ واقعہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ریاست کے خلاف سازشیں آخرکار ناکام ہوتی ہیں، اور حق، قانون اور عوام کی طاقت ہمیشہ غالب آتی ہے۔”
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے اس بیان سے حکومت کے اس عزم کی مکمل عکاسی ہوتی ہے کہ ریاست، اس کے ادارے اور عوام کسی بھی ریاست دشمن بیانیے یا سازش کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ 9 مئی کا سانحہ نہ صرف پاکستان کے لیے ایک چیلنج تھا، بلکہ اب یہ انصاف، قانون کی حکمرانی، اور قومی اتحاد کی ایک بڑی آزمائش بھی ہے — اور عظمیٰ بخاری نے اعلان کر دیا ہے کہ اب وقت ہے انصاف کا، رعایت کا نہیں۔