پاکستاناہم خبریں

لیفٹیننٹ جنرل محمد فیض الرحمٰن کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے اہم ملاقات — پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

"پاکستان، بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری مزید مستحکم ہو"، جنرل شمشاد مرزا کا کہنا تھا۔

راولپنڈی (خصوصی رپورٹ): بنگلہ دیش فوج کے کوارٹر ماسٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد فیض الرحمٰن نے پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، نشانِ امتیاز (ملٹری) سے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، علاقائی سلامتی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دورانِ ملاقات، فریقین نے جنوبی ایشیا میں بدلتے ہوئے سیکیورٹی منظرنامے اور خطے میں امن و استحکام کو درپیش چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ دونوں عسکری قائدین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں موجودہ تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے تاکہ علاقائی امن کو فروغ دیا جا سکے۔


دوطرفہ دفاعی تعلقات میں نیا باب

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے معزز مہمان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دفاعی تعلقات میں مسلسل پیشرفت اطمینان بخش ہے۔ انہوں نے موجودہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور دفاعی تربیت، مشترکہ مشقوں اور انٹیلیجنس شیئرنگ جیسے شعبوں میں نئی راہوں پر پیش رفت کی ضرورت پر زور دیا۔

"پاکستان، بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری مزید مستحکم ہو”، جنرل شمشاد مرزا کا کہنا تھا۔


پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں کو خراجِ تحسین

لیفٹیننٹ جنرل محمد فیض الرحمٰن نے ملاقات کے دوران پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت، نظم و ضبط، اور جنگی مہارت کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا بھرپور اعتراف کرتے ہوئے کہا:

"پاکستانی افواج نے جو قربانیاں دی ہیں، وہ صرف اپنے ملک کے لیے نہیں بلکہ خطے کے امن کے لیے بھی ایک مثال ہیں۔ ہمیں ان کی کامیابیوں سے سیکھنے کا موقع ملا ہے۔”

معزز مہمان نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تربیت، کورسز اور تجربات کا تبادلہ بڑھایا جائے تاکہ باہمی سیکھنے کے عمل کو فروغ دیا جا سکے۔


خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

دونوں عسکری قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور بنگلہ دیش کو قریبی تعاون جاری رکھنا ہوگا۔ خاص طور پر غیر روایتی خطرات، سائبر سیکیورٹی، اور دہشت گردی کے خلاف مربوط حکمت عملی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

اجلاس کے دوران یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک کے عسکری ادارے مستقبل میں مزید وفود کے تبادلے، فوجی مشقوں اور دفاعی نمائشوں میں شرکت کے ذریعے باہمی رابطے کو مضبوط بنائیں گے۔


باہمی احترام، ہم آہنگی اور تعاون کی فضا

ملاقات ایک دوستانہ اور تعمیری ماحول میں ہوئی، جو اس بات کی علامت ہے کہ دونوں ممالک ماضی کی تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنے کے خواہاں ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ ملاقات جنوبی ایشیائی خطے میں امن، تعاون اور ترقی کے لیے ایک مثبت پیغام ہے۔


نتیجہ

لیفٹیننٹ جنرل محمد فیض الرحمٰن کی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات نہ صرف دونوں افواج کے درمیان تعلقات کو تقویت دینے کا ذریعہ بنی بلکہ یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش خطے میں پائیدار امن اور دفاعی خودمختاری کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

دفاعی حلقے اس ملاقات کو ایک اہم سفارتی و عسکری پیشرفت قرار دے رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button