پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سیکرٹری ایجوکیشن کا مختلف اضلاع کے اسکولوں کا دورہ: ناقص کارکردگی پر سی ای او میانوالی عہدے سے ہٹایا گیا، اسکول پرنسپل معطل

ذرائع کے مطابق، احمد یار پر الزام ہے کہ انہوں نے اسکولوں میں دستیاب سہولیات سے متعلق غیر حقیقی اور خوشنما اعداد و شمار رپورٹ کیے

لاہور، خصوصی نمائندہ: پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر محکمہ تعلیم کی جانب سے صوبے بھر میں تعلیمی اداروں کی حالت زار اور سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے بڑے پیمانے پر انسپکشنز کا آغاز کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن پنجاب، خالد نذیر نے میانوالی سمیت مختلف اضلاع کے متعدد اسکولوں کا اچانک دورہ کیا، جہاں پر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی، صفائی کے ناقص انتظامات اور تعلیمی نظم و ضبط میں نمایاں کوتاہیاں سامنے آئیں۔

غلط اعداد و شمار فراہم کرنے پر سی ای او ایجوکیشن میانوالی عہدے سے سبکدوش

دورے کے دوران سب سے بڑی بے ضابطگی اس وقت سامنے آئی جب میانوالی کے اسکولوں میں بنیادی سہولیات سے متعلق فراہم کردہ ڈیٹا، زمینی حقائق سے متضاد پایا گیا۔ سی ای او ایجوکیشن میانوالی، احمد یار کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں شدید تضاد دیکھنے میں آیا، جس پر سیکرٹری ایجوکیشن نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

محکمہ اسکولز کو جاری کردہ ہدایت میں کہا گیا ہے کہ احمد یار فوری طور پر محکمہ تعلیم کو رپورٹ کریں، تاکہ ان کے خلاف باقاعدہ انضباطی کارروائی کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق، احمد یار پر الزام ہے کہ انہوں نے اسکولوں میں دستیاب سہولیات سے متعلق غیر حقیقی اور خوشنما اعداد و شمار رپورٹ کیے، جس سے نہ صرف پالیسی سازی متاثر ہوئی بلکہ طلبہ کو بھی بنیادی تعلیمی سہولیات سے محروم رکھا گیا۔

اسکول میں غفلت اور بدانتظامی پر پرنسپل عظمیہ عنبرین معطل

اسی دورے کے دوران سیکرٹری ایجوکیشن نے فروغ تعلیم گرلز ہائی اسکول کا بھی معائنہ کیا، جہاں صفائی کے ناقص انتظامات، تدریسی عملے کی غیر حاضری اور انتظامی غفلت نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا۔ اسکول کی مجموعی حالت کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن نے فوری کارروائی کی اور اسکول کی پرنسپل، عظمیہ عنبرین کو معطل کر دیا۔

محکمہ تعلیم کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پرنسپل کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے تاکہ ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دی جا سکے۔

حکومتی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت

سیکرٹری ایجوکیشن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی اور نظم و ضبط حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم کسی صورت ایسے افسران یا عملے کو برداشت نہیں کریں گے جو تعلیم جیسے اہم شعبے میں غفلت برتیں۔”

انہوں نے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کو ہدایت کی کہ اسکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، بصورت دیگر سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

عوامی ردعمل اور والدین کے تحفظات

سیکرٹری ایجوکیشن کی اس فوری کارروائی پر والدین اور سول سوسائٹی کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ بعض حلقوں نے حکومتی اقدام کو سراہا ہے اور اُمید ظاہر کی ہے کہ اس سے اسکولوں میں بہتری آئے گی، جبکہ کچھ افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں مستقل بنیادوں پر کی جائیں، تاکہ نظام تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button