پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

بحرین ڈیفنس فورس کے چیف آف اسٹاف کا دورہ پاکستان — نیول چیف سے ملاقات، دو طرفہ دفاعی تعاون کے فروغ پر زور

پاک بحریہ نے جس انداز سے بین الاقوامی بحری تحفظ کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا ہے، وہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت رکھتا ہے

اسلام آباد (نیول ہیڈکوارٹرز) — پاکستان اور بحرین کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی روابط کے تسلسل میں ایک اہم پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، جب بحرین ڈیفنس فورس کے چیف آف اسٹاف، فورس لیفٹیننٹ جنرل ذیاب بن صقر النعیمی نے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی بحرینی عسکری وفد بھی موجود تھا۔

اس موقع پر معزز مہمان نے چیف آف دی نیول اسٹاف، ایڈمرل نوید اشرف سے اہم ملاقات کی، جس میں دو طرفہ دفاعی تعاون، بحری تحفظ، خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات نہایت خوشگوار اور تعمیری ماحول میں منعقد ہوئی، جس میں باہمی اعتماد اور شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔


پاک بحریہ کی ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی میں کلیدی کردار

ملاقات کے دوران ایڈمرل نوید اشرف نے بحرینی مہمان کو پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی میں ادا کیے جانے والے کردار سے تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے "ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرولز (RMSP)” کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام بین الاقوامی بحری گزرگاہوں کو محفوظ بنانے، بحری قزاقی، دہشت گردی، اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔

ایڈمرل نے کہا کہ پاک بحریہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک ذمہ دار قوت کے طور پر کام کر رہی ہے، اور اس مقصد کے لیے عالمی بحری افواج کے ساتھ تعاون بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔


بحرین کی جانب سے پاک بحریہ کی کوششوں کو سراہا گیا

بحرین ڈیفنس فورس کے چیف آف اسٹاف، فورس لیفٹیننٹ جنرل ذیاب بن صقر النعیمی نے پاکستان کی بحری کوششوں کو زبردست سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ مہارت، خطے میں بحری استحکام اور امن کے لیے قابل قدر ہے۔ جنرل ذیاب نے کہا:

"پاک بحریہ نے جس انداز سے بین الاقوامی بحری تحفظ کو یقینی بنانے میں کردار ادا کیا ہے، وہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ بحرین، پاکستان کے ساتھ اپنے دفاعی روابط کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔”


دو طرفہ دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق

اس اہم ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے دو طرفہ دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان تعاون کو صرف تربیتی مشقوں اور افسران کے تبادلے تک محدود نہیں رکھا جائے گا، بلکہ مشترکہ آپریشنز، انسداد دہشت گردی، سمندری تحقیق، لاجسٹک سپورٹ، اور تکنیکی تعاون جیسے شعبوں میں بھی وسعت دی جائے گی۔

ایڈمرل نوید اشرف اور جنرل ذیاب بن صقر نے اس بات پر زور دیا کہ پاک-بحرین عسکری تعلقات خطے میں استحکام، ترقی اور سلامتی کے لیے نہایت اہم ہیں۔ انہوں نے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قریبی رابطے اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مؤثر بنانے پر بھی اتفاق کیا۔


دورے کے دوران بریفنگ اور یادگاری تبادلے

نیول ہیڈکوارٹرز کے دورے کے دوران، معزز مہمان کو پاک بحریہ کے مختلف آپریشنز، مشقوں اور مستقبل کی حکمت عملیوں کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی کیا گیا، جو دونوں افواج کے درمیان احترام اور تعاون کی علامت ہے۔


دفاعی تعلقات میں ایک نیا باب

یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی روابط کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف پاک-بحرین تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا بلکہ مستقبل میں مشترکہ بحری مشقوں، تربیتی تبادلوں اور دفاعی حکمت عملیوں کے لیے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان دوستی، باہمی اعتماد، اور دفاعی شراکت داری کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ خطے میں امن و سلامتی کے فروغ میں مشترکہ کردار ادا کیا جا سکے۔


اختتامیہ

پاک بحریہ کے نیول چیف اور بحرین ڈیفنس فورس کے چیف آف اسٹاف کی یہ ملاقات نہ صرف دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے گی بلکہ یہ خطے میں سمندری سلامتی کے مشترکہ وژن کی عملی تعبیر بھی ہے۔ اس موقع پر طے پانے والے فیصلے اور تجدیدِ عزم، مستقبل میں دفاعی اشتراک کی نئی راہیں ہموار کریں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button