پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

بنوں میں بھارتی پشت پناہی سے ہونے والا خودکش حملہ ناکام، پاک فوج اور ایف سی کے 6 جوان شہید، 5 دہشت گرد ہلاک — قوم محفوظ، عزم مزید مضبوط

"یہ حملہ پاکستان کی قومی سلامتی پر حملہ نہیں، بلکہ بھارتی پشت پناہی میں ہونے والی پراکسی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔"

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں واقع فیڈرل کانسٹیبلری (FC) ہیڈکوارٹر پر ایک منظم اور بزدلانہ دہشت گرد حملہ کیا گیا، جس میں بھارتی پراکسی گروپ "فتنہ الخوارج” سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے حملے کی ناکام کوشش کی۔ اس کارروائی میں پاک فوج اور ایف سی کے چھ جوان شہید جبکہ تمام پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق، صبح سویرے ہونے والا یہ حملہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے خوارج کی جانب سے پاکستان کی داخلی سیکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے کی مذموم کوشش تھی، جسے پاکستانی سیکورٹی فورسز نے پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ ناکام بنا دیا۔


حملے کی تفصیلات: بارود سے بھری گاڑی، دھماکہ اور شدید فائرنگ

دہشت گردوں نے پہلے ہیڈکوارٹر کی بیرونی سیکیورٹی کو توڑنے کی کوشش کی، لیکن سیکورٹی اہلکاروں کی مستعدی نے انہیں ناکامی سے دوچار کیا۔ مایوسی میں، حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی کو ہیڈکوارٹر کی حفاظتی دیوار سے ٹکرا دیا، جس سے زور دار دھماکہ ہوا۔

دھماکے کے نتیجے میں:

  • حفاظتی دیوار کا کچھ حصہ منہدم ہوا

  • ملحقہ شہری ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا

  • تین بے گناہ شہری زخمی ہوئے

اس کے بعد دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ کی، لیکن جوانوں نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تمام پانچوں دہشت گردوں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔


قربانی کا نذرانہ: چھ بہادر سپوت شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق، حملے کو ناکام بنانے کے دوران فیڈرل کانسٹیبلری اور پاک فوج کے چھ جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر نہ صرف درجنوں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانیں بچائیں بلکہ ملک کو ایک بڑی تباہی سے محفوظ کر دیا۔

قوم ان شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، جنہوں نے دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں۔


"فتنہ الخوارج”: بھارت کی پراکسی جنگ کا چہرہ

پاک فوج کے ترجمان کے مطابق، حملہ آوروں کا تعلق "فتنہ الخوارج” نامی دہشت گرد تنظیم سے تھا، جو کہ بھارت کی پراکسی جنگ کا ایک ہتھیار ہے۔ یہ گروہ بھارت کی سرپرستی میں پاکستان کے اندر عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ:

"یہ حملہ پاکستان کی قومی سلامتی پر حملہ نہیں، بلکہ بھارتی پشت پناہی میں ہونے والی پراکسی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔”


جوابی کارروائی اور کلیئرنس آپریشن جاری

سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن کا آغاز کیا۔ حملہ آوروں سے بارودی مواد، اسلحہ، مواصلاتی آلات اور دیگر شواہد برآمد کیے گئے ہیں، جنہیں تفتیشی اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اس حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔


قومی سطح پر مذمت اور خراج تحسین

حملے کے فوراً بعد:

  • صدر مملکت

  • وزیراعظم پاکستان

  • چیف آف آرمی اسٹاف

  • وفاقی وزراء

  • سیاسی جماعتوں کے قائدین

نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا:

"ہمارے سپاہیوں نے قوم کے تحفظ کے لیے جان قربان کی۔ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ دشمن کو ہر محاذ پر شکست دی جائے گی۔”


قوم متحد، عزم مزید پختہ

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا:

"پاکستان کی سیکورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور ملک سے بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں اور معصوم شہریوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں کہ ہم کسی قیمت پر پاکستان کی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔”


نتیجہ: دشمن ناکام، پاکستان متحد

بنوں کا یہ واقعہ ایک مرتبہ پھر ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کے دشمن بزدلانہ ہتھکنڈوں سے قوم کو مرعوب نہیں کر سکتے۔ پاکستان کی فوج اور سیکیورٹی ادارے ہر محاذ پر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ یہ قربانیاں اس عزم کی علامت ہیں کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button