
مسقط میں پاکستان-عمان بزنس فورم کا کامیاب انعقاد — تجارتی و اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز
عمانی وفد نے سلطنت عمان میں جاری میگا پراجیکٹس، اکنامک زونز، اور کاروباری سہولیات پر پریزنٹیشنز دیں، اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو عمان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی
مسقط (نمائندہ خصوصی):
سلطنتِ عمان کے دارالحکومت مسقط میں "عمان ایوانِ صنعت و تجارت” (OCCI) کے زیرِ اہتمام پاکستان-عمان بزنس فورم کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی، اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا تھا۔ اس اعلیٰ سطحی فورم میں پاکستان اور عمان کے سینئر سرکاری حکام، سفارتکار، ممتاز کاروباری شخصیات، سرمایہ کاروں اور نجی شعبے کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔
باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے نئے امکانات
فورم کے دوران مختلف سیشنز میں دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو وسعت دینے، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے، اور مشترکہ منصوبہ جات کے امکانات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرگرم ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کے نمائندوں نے کی، جنہوں نے پاکستان کی موجودہ اقتصادی پالیسیوں، مراعاتی پیکجز اور سرمایہ کار دوست ماحول پر روشنی ڈالی۔
دوسری جانب عمانی وفد نے سلطنت عمان میں جاری میگا پراجیکٹس، اکنامک زونز، اور کاروباری سہولیات پر پریزنٹیشنز دیں، اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو عمان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
اہم شعبہ جات پر خصوصی فوکس
فورم میں مختلف صنعتوں اور شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے امکانات پر گفتگو ہوئی، جن میں خاص طور پر درج ذیل شعبے نمایاں رہے:
خوراک و زراعت (Food Security):
عمان نے پاکستان کے زرعی شعبے اور فوڈ پراسیسنگ میں دلچسپی ظاہر کی، جب کہ پاکستان نے عمان کو اپنی زرعی برآمدات میں اضافے کی پیشکش کی۔انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT):
آئی ٹی اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کے میدان میں شراکت داری کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور عمانی مارکیٹ میں پاکستانی آئی ٹی ٹیلنٹ کے لیے مواقع اجاگر کیے گئے۔تعلیم اور تربیت:
دونوں ممالک نے اعلیٰ تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ کے میدان میں تعاون پر اتفاق کیا، تاکہ نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جا سکے۔ٹیکسٹائل اور گارمنٹس:
پاکستان نے اپنی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی صلاحیتوں سے عمانی وفد کو آگاہ کیا، اور عمانی منڈی میں پاکستانی گارمنٹس کی رسائی کے لیے باہمی کوششوں پر زور دیا گیا۔صحت و میڈیکل ٹورازم:
صحت کے شعبے میں پاکستان کی میڈیکل سہولیات اور عمان کے مریضوں کے لیے آسان رسائی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
علاوہ ازیں، سیاحت، تعمیرات، آٹوموبائل انڈسٹری، اور اسپورٹس گڈز جیسے شعبوں کو بھی مستقبل کی شراکت داری کے لیے کلیدی قرار دیا گیا۔
ایس آئی ایف سی کا فعال کردار
یہ فورم پاکستان کی اسٹریٹجک سرمایہ کاری کونسل SIFC کی کوششوں کا نتیجہ ہے، جو حالیہ برسوں میں بین الاقوامی معاشی روابط اور براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کے فروغ کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ ایس آئی ایف سی کے نمائندوں نے فورم میں پاکستان کے سرمایہ کار دوست فریم ورک، اکنامک زونز، اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈلز پر بریفنگ دی۔
ایس آئی ایف سی کے تحت پاکستان نے حالیہ مہینوں میں کئی خلیجی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کیا ہے، اور عمان کے ساتھ یہ فورم اسی تسلسل کی ایک اہم کڑی ہے۔
سفارتی اور تجارتی حکام کی شرکت
فورم میں پاکستان کے سفیر، عمانی وزارتِ تجارت و صنعت کے اعلیٰ حکام، عمانی چیمبرز آف کامرس کے اراکین، اور مختلف تجارتی انجمنوں کے نمائندے شریک تھے۔ تمام شرکاء نے دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مستقل بنیادوں پر اس نوعیت کے فورمز کے انعقاد سے باہمی اعتماد اور معاشی شراکت داری کو فروغ ملے گا۔
مستقبل کا لائحہ عمل
پاکستان اور عمان کے درمیان ہونے والا یہ فورم دونوں ممالک کے لیے تجارتی و سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ متوقع ہے کہ اس فورم کے بعد متعدد مشترکہ منصوبے اور مفاہمتی یادداشتیں (MoUs) بھی عمل میں آئیں گی۔
نتیجہ
پاکستان-عمان بزنس فورم نے یہ ثابت کر دیا کہ علاقائی اقتصادی تعاون ہی وہ راستہ ہے جس کے ذریعے نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتیں مضبوط ہو سکتی ہیں، بلکہ خطے میں پائیدار ترقی اور عوامی خوشحالی کے اہداف بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس فورم کے نتائج آئندہ مہینوں میں سامنے آئیں گے، جب دونوں ممالک کے سرمایہ کار عملی اقدامات کی طرف بڑھیں گے۔