
سید عاطف ندیم-پاکستان.وائس آف جرمنی کے ساتھ
جنگِ ستمبر 1965 کا نوواں دن پاکستانی تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا، جب پاک فوج نے دشمن کو تین مختلف محاذوں پر ایسی شکست سے دوچار کیا، جو نہ صرف عسکری لحاظ سے ناقابلِ فراموش تھی بلکہ قوم کے حوصلے اور جذبۂ شہادت کی روشن مثال بھی بن گئی۔ یہ دن پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، جرأت مندانہ دفاع اور عظیم قربانیوں کا گواہ ہے۔
جسر پُل: دفاع کی ایک ناقابلِ تسخیر دیوار
نارووال کے قریب واقع جسر پُل کے مقام پر بھارتی افواج نے بھرپور حملہ کیا تاکہ پاکستانی دفاعی لائن کو توڑا جا سکے۔ لیکن پاک فوج نے اس مقام پر جس جرأت اور استقامت کا مظاہرہ کیا، وہ تاریخ میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔
لیفٹیننٹ کلیم محمود نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ دشمن کا دلیرانہ سامنا کیا اور دشمن کی پیش قدمی کو نہ صرف روکا بلکہ شدید نقصان بھی پہنچایا۔ اس معرکے میں لیفٹیننٹ کلیم نے جامِ شہادت نوش کیا، مگر ان کی قربانی دشمن کے ناپاک عزائم کی راہ میں ایسی دیوار بن گئی جو وہ عبور نہ کر سکا۔ ان کا نام آج بھی عسکری تاریخ میں عظیم سپاہی کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔
سونا مرگ: دشمن کے انجینئرز کو کاری ضرب
سونا مرگ کے مغربی مقام پر دشمن کی انجینئرنگ ٹیم، جو دفاعی انفراسٹرکچر مضبوط کرنے میں مصروف تھی، پاک فوج کے ایک منظم اور برق رفتاری سے کیے گئے حملے کا نشانہ بنی۔ اس حملے میں دشمن کو نہ صرف بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا بلکہ ان کے متعدد آلات اور مشینری بھی تباہ کر دی گئی۔
یہ کارروائی اس بات کی واضح دلیل تھی کہ پاک فوج نہ صرف محاذِ جنگ پر دشمن کا سامنا کر سکتی ہے، بلکہ ان کے پس پردہ منصوبوں کو بھی ناکام بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
فضائی محاذ پر زبردست کامیابی: بھارتی ائیر بیسز تباہ
اس دن پاکستانی فضائیہ نے بھی شجاعت کی نئی داستان رقم کی۔ بھارتی پنجاب میں واقع پٹھان کوٹ اور راجستھان کا جودھ پور ائیر بیس مکمل طور پر پاکستانی حملوں کی زد میں آئے اور تباہ کر دیے گئے۔
اس حملے میں دشمن کے درجنوں جنگی طیارے، ہینگرز، فیول اسٹوریج اور ریڈار سسٹم مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے۔ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کے بعد بھارتی فضائیہ کی کمر ٹوٹ گئی اور وہ اپنی فضائی برتری کا خواب ہمیشہ کے لیے بھول گئی۔
تباہ شدہ بھارتی فضائی طاقت: اعداد و شمار میں تباہی
پاک فضائیہ نے نویں دن کی کارروائیوں میں دشمن کے
28 جنگی طیارے فضاء میں مار گرائے
2 طیارے اینٹی ایئرکرافٹ گنز سے تباہ کیے
36 طیارے زمین پر کھڑے ہی تباہ کر دیے گئے
15 طیارے کلائی کونڈا ائیر بیس پر نشانہ بنے
یہ وہ نقصان تھا جس کی تلافی بھارتی فضائیہ کئی دہائیوں تک نہ کر سکی۔ یہ دن پاک فضائیہ کی مہارت، جرأت اور جنگی حکمتِ عملی کا زندہ ثبوت ہے۔
دشمن کی پسپائی اور پاکستانی جوانوں کی فتح
اس روز بھارت کو زمینی، فضائی اور تکنیکی ہر محاذ پر شدید پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔ دشمن کی افواج دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور ہو گئیں اور کئی مقامات پر اپنی توپیں اور ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئیں۔
پاک فوج کے جوانوں نے وطن کی سرحدوں کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے دیے، لیکن دشمن کو کبھی آگے بڑھنے نہ دیا۔ ان کی بہادری اور قربانی آج بھی نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
ایک ناقابلِ فراموش دن
جنگِ ستمبر کا نوواں دن نہ صرف عسکری اعتبار سے پاکستان کی شاندار کامیابیوں کا دن ہے بلکہ یہ اس قومی یکجہتی، قربانی اور جذبے کی نمائندگی بھی کرتا ہے جس نے پوری قوم کو متحد کر دیا۔
آج بھی جب ہم اس دن کو یاد کرتے ہیں تو دل فخر سے بھر جاتا ہے اور سر ان سپاہیوں کے سامنے جھک جاتا ہے جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے اپنا کل قربان کر دیا۔
پاکستان زندہ باد! پاک فوج پائندہ باد!



