
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق: وزیر اعظم شہباز شریف سے ترک وزیر دفاع یاسر گلر کی اہم ملاقات
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترک وزیر دفاع اور ان کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تاریخی اور ثقافتی روابط کا حوالہ دیا، جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) — ترکیہ کے وزیر برائے قومی دفاع جناب یاسر گلر، جو پاک ترک مشترکہ وزارتی کمیشن کے شریک چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان کے دورے پر ہیں، نے آج شام وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے گہرے تبادلہ خیال ہوئے۔
تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی تصدیق
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترک وزیر دفاع اور ان کے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تاریخی اور ثقافتی روابط کا حوالہ دیا، جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات صرف دو ممالک کے درمیان نہیں بلکہ ایک برادرانہ رشتہ ہیں جو ہر سطح پر پختہ ہوتے جا رہے ہیں۔
دو طرفہ تعاون کی نئی بلندیوں کی طرف پیش رفت
وزیراعظم نے خاص طور پر مختلف شعبوں میں تعاون کی اہمیت پر زور دیا، جن میں تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دفاع شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے غیر متزلزل عزم رکھتا ہے اور مشترکہ کوششوں سے دونوں ملکوں کے اقتصادی اور دفاعی شعبوں کو مزید ترقی دینی چاہیئے۔
عالمی پلیٹ فارم پر قیادت کی سطح پر روابط
چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے اجلاس کے موقع پر صدر رجب طیب ایردوان کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ قیادت کی سطح سمیت تمام سطحوں پر متواتر رابطے پاک ترک تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کی قیادت کے مابین مضبوط تعلقات کو خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے ایک مضبوط ستون قرار دیا۔
تجارتی تعلقات کو بڑھانے پر خصوصی توجہ
وزیراعظم نے دو طرفہ تجارت کو پانچ بلین امریکی ڈالر تک پہنچانے کے متفقہ ہدف کے حصول کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کار دوست ملک ہے اور ترک سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے ایسے اقدامات کیے ہیں جو کاروبار کو آسان اور سرمایہ کاری کو محفوظ بناتے ہیں۔
اسٹریٹجک شراکت داری اور باہمی تعاون
دونوں اطراف نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی مضبوط اور مستقل حمایت کا اعادہ کیا اور پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دفاع، تجارت، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے مشترکہ منصوبے بنانے پر بھی بات کی۔
عشائیہ اور دوستانہ ماحول
ملاقات کے بعد وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترک وزیر دفاع یاسر گلر اور پاک ترک مشترکہ وزارتی کمیشن کے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا، جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں نے غیر رسمی گفتگو کے ذریعے دوستی اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کیے۔
یہ ملاقات پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور مضبوطی کا ثبوت ہے، جو نہ صرف دو طرفہ بلکہ خطے کے استحکام اور ترقی کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے وقت میں باہمی تعاون کو مزید بڑھا کر مشترکہ مفادات کے تحفظ اور علاقائی خوشحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔



