
عراقی فضائیہ کے کمانڈر کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات، دفاعی تعاون میں توسیع پر اتفاق
انہوں نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حاصل کی گئی مہارت اور تجربے سے سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا، اور مستقبل میں مشترکہ تربیتی مشقوں اور صلاحیتوں کے تبادلے کی تجویز کو بھی سراہا۔
راولپنڈی نمائندہ خصوصی: عراق کی فضائیہ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محنداد غالب محمد رادی الاسدی نے اپنے سرکاری دورۂ پاکستان کے دوران آج چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC)، جنرل ساحر شمشاد مرزا، NI, NI (M) سے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں اہم ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں معزز شخصیات نے عالمی اور علاقائی جغرافیائی تزویراتی (Geo-strategic) صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر علاقائی امن، استحکام، دفاعی اشتراک، اور سیکیورٹی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی گئی اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
علاقائی استحکام کے لیے پاکستان اور عراق کا مشترکہ عزم
ملاقات میں اس امر پر زور دیا گیا کہ موجودہ علاقائی اور عالمی حالات میں باہمی دفاعی اشتراک اور سیکیورٹی تعاون کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، استحکام، اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ پاکستان، عراق کے ساتھ دیرینہ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
عراقی کمانڈر کی پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف
عراقی فضائیہ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محنداد غالب محمد رادی الاسدی نے پاکستان کی مسلح افواج کے اعلیٰ پیشہ وارانہ معیار، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں اور قربانیوں کو زبردست انداز میں سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج نے نہ صرف اپنے ملک کے تحفظ کے لیے مثالی کردار ادا کیا بلکہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بھی نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔
انہوں نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے حاصل کی گئی مہارت اور تجربے سے سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا، اور مستقبل میں مشترکہ تربیتی مشقوں اور صلاحیتوں کے تبادلے کی تجویز کو بھی سراہا۔
گارڈ آف آنر اور پرتپاک استقبال
قبل ازیں، جب معزز مہمان جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر پہنچے تو ایک چاق و چوبند سہ فریقی دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل محنداد الاسدی نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور جوانوں کے نظم و ضبط اور جذبے کو سراہا۔ انہیں عسکری اعزاز کے ساتھ پرتپاک استقبال دیا گیا، جو دونوں ممالک کے مابین دوستی اور اعتماد کا مظہر تھا۔
دوطرفہ دفاعی روابط میں نئی جہتیں
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان اور عراق دونوں علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نئے سفارتی و دفاعی راستے تلاش کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں دفاعی تعاون، انسداد دہشت گردی، انٹیلیجنس شیئرنگ، اور تربیتی پروگرامز میں مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔
مبصرین کے مطابق یہ اعلیٰ سطحی ملاقات نہ صرف دونوں ممالک کے عسکری روابط کو مضبوط بنائے گی بلکہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے درمیان دفاعی پل کے طور پر بھی کردار ادا کرے گی۔
نتیجہ: دیرینہ برادرانہ تعلقات میں نئی توانائی
عراقی فضائیہ کے کمانڈر کا یہ دورہ پاکستان اور عراق کے درمیان قائم دیرینہ برادرانہ تعلقات میں مزید توانائی اور وسعت کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ دفاعی، سفارتی، اور سیکیورٹی شعبوں میں قریبی اشتراک جاری رکھیں گے۔