
پاک بحریہ کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں بڑا ریلیف آپریشن — جدید ہوورکرافٹس، میڈیکل کیمپس، اور ہزاروں متاثرین کا انخلاء
بحریہ کی امدادی ٹیموں نے اب تک ان اضلاع سے 4,335 متاثرہ افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
اسلام آباد / کراچی / پشاور (نمائندہ خصوصی) — ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد پاک بحریہ نے پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن تیز کر دیے ہیں۔ قومی جذبے سے سرشار بحریہ کی امدادی ٹیمیں دن رات مصروفِ عمل ہیں، تاکہ پانی میں گھرے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے اور انہیں فوری طبی و غذائی امداد فراہم کی جا سکے۔
سندھ کے متاثرہ اضلاع میں ہوورکرافٹس کی تعیناتی
سندھ کے اضلاع کشمور، گھوٹکی، سکھر اور شکارپور میں سیلابی پانی کی شدت کے باعث کئی دیہات اور بستیاں مکمل طور پر زیر آب آ چکی ہیں۔ ان علاقوں میں عام ریسکیو گاڑیاں اور کشتیاں اکثر ناکافی ثابت ہوتی ہیں۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ نے جدید ہوورکرافٹس تعینات کیے ہیں، جو زمین، پانی اور دلدلی علاقوں میں یکساں مہارت کے ساتھ حرکت کر سکتے ہیں۔
بحریہ کی امدادی ٹیموں نے اب تک ان اضلاع سے 4,335 متاثرہ افراد کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ ہوورکرافٹس کے علاوہ روایتی کشتیاں بھی استعمال کی جا رہی ہیں تاکہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں فوری اور مؤثر رسائی ممکن ہو سکے۔
خیبر پختونخوا میں میڈیکل کیمپس اور ریلیف مراکز کا قیام
خیبر پختونخوا کے متاثرہ پہاڑی علاقوں — سوات، بونیر اور شانگلا — میں بھی پاک بحریہ نے اپنی امدادی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ یہاں پر مقامی افراد کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، جس کے پیش نظر بحریہ نے میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں۔
ان کیمپس میں سینئر میڈیکل آفیسرز اور تربیت یافتہ پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہے، جو متاثرین کو فوری طبی امداد، بنیادی ادویات، اور ضروری طبی چیک اپ کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بحریہ کی ٹیمیں خوراک، صاف پانی اور راشن بھی متاثرین تک پہنچا رہی ہیں، تاکہ ان کی بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
ریلیف آپریشنز کا دائرہ ملک بھر میں پھیلایا گیا
پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق، امدادی سرگرمیاں صرف مخصوص علاقوں تک محدود نہیں بلکہ ان کا دائرہ قصور، راجن پور، ڈیرہ اسماعیل خان، میرپور خاص، سکھر، سانگھڑ اور سجاول جیسے اضلاع تک وسیع کر دیا گیا ہے، جہاں مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہر علاقے میں پاک بحریہ کی ٹیمیں مقامی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرین کی تلاش، انخلاء، اور بحالی کے کاموں میں مکمل یکجہتی اور تیز رفتاری کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔
پاک بحریہ کا عزم — "ہم ہر وقت تیار ہیں”
ترجمان پاک بحریہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ قوم کو درپیش ہر آزمائش میں پاک بحریہ ہمیشہ صفِ اول میں کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی عوام کی خدمت کے جذبے کے ساتھ تیار رہے گی۔ انہوں نے کہا:
"پاک بحریہ نہ صرف سمندری سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ ارضِ وطن کے ہر کونے میں عوام کی مدد کے لیے بھی ہر دم تیار اور پرعزم ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہم اپنے ہم وطنوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔”
عوامی سطح پر خراج تحسین
سیلاب زدہ علاقوں کے مکینوں نے پاک بحریہ کی جانب سے کی جانے والی فوری امدادی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات ان کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ کئی متاثرہ خاندانوں نے بتایا کہ پاک بحریہ کے اہلکار رات کے اندھیرے، طغیانی، اور کٹھن زمینی راستوں کے باوجود ان تک پہنچے اور ان کی زندگیاں بچائیں۔
نتیجہ: قومی یکجہتی اور جذبہ خدمت کی اعلیٰ مثال
پاک بحریہ کی امدادی سرگرمیاں نہ صرف ایک پیشہ ور فوجی ادارے کی فرض شناسی کی عکاس ہیں، بلکہ یہ پاکستان کی افواج کے اس کردار کو بھی اجاگر کرتی ہیں جو قومی بحرانوں میں ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔ جدید آلات، تربیت یافتہ عملہ، اور عوامی خدمت کا بے مثال جذبہ — یہ سب پاک بحریہ کو ان ریلیف آپریشنز میں نمایاں بناتے ہیں۔
اس وقت جب ملک سیلاب جیسی قدرتی آفات کا سامنا کر رہا ہے، پاک بحریہ کی سرگرمیاں امید کی ایک کرن ہیں، اور قوم کو یقین دلاتی ہیں کہ جب بھی مشکل وقت آئے گا، پاک افواج ہر اول دستے کی طرح موجود ہوں گی۔