پاکستاناہم خبریں

ستمبر 1965 کی جنگ – دسویں روز پاکستانی افواج کی بھرپور کارروائیاں، دشمن پسپا، تاریخ ساز فتوحات

سیالکوٹ کے محاذ پر بھارتی فوج کے مزید سات سینچورین ٹینک تباہ کر دیے گئے، جس کے بعد اس سیکٹر میں مجموعی طور پر دشمن کے 42 ٹینکوں کو تباہ کیا جا چکا ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

ستمبر 1965 کی جنگ کے دسویں روز پاکستانی افواج نے دشمن کی جارحیت کا نہایت دلیری اور حکمتِ عملی سے مقابلہ کرتے ہوئے محاذِ جنگ پر شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ اس دن پیش آنے والے واقعات نہ صرف پاکستان کی عسکری تاریخ کے روشن باب ہیں بلکہ ان سے قوم کا حوصلہ بلند اور دفاعِ وطن کا جذبہ مزید مضبوط ہوا۔

قصور سیکٹر میں بھارتی پسپائی

قصور سیکٹر، جہاں بھارتی افواج نے جارحانہ پیش قدمی کا منصوبہ بنایا تھا، وہاں پاکستانی افواج کی بروقت اور مربوط کارروائیوں نے دشمن کو شدید نقصان پہنچایا۔ توپ خانے اور پیدل فوج کے بھرپور حملوں نے بھارتی مورچوں کو تباہ کر دیا، جس کے بعد دشمن فوج کو کئی کلومیٹر تک پسپائی اختیار کرنی پڑی۔

جموں سے سیالکوٹ کی جانب پیش قدمی ناکام

بھارتی افواج کی جموں سے سیالکوٹ کی جانب پیش قدمی بھی پاکستانی جوانوں کے فولادی عزم کے سامنے ناکام ثابت ہوئی۔ اس محاذ پر دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستانی افواج کی بہترین عسکری منصوبہ بندی اور مؤثر جوابی حملوں نے بھارتی فوج کو مکمل طور پر دفاعی پوزیشن پر دھکیل دیا۔

فضائی محاذ پر پاک فضائیہ کی برتری

پاک فضائیہ نے بھی دشمن کے نیول اور فضائی اڈوں کو نشانہ بنا کر اپنی برتری ثابت کر دی۔ دوارکا اور جام نگر کے نیول و ایئر بیسز پر کی گئی فضائی کارروائی نے بھارتی فضائیہ کو نہ صرف حیران کر دیا بلکہ ان کے دفاعی نظام کی کمزوری بھی آشکار ہو گئی۔ ان حملوں کے بعد بھارتی بحریہ میں شدید غصے اور مایوسی کی لہر دوڑ گئی۔

لاہور کے قریب فضائی محاذ پر ایک اور بڑی کامیابی اُس وقت حاصل ہوئی جب پاکستانی سپاہیوں نے زمین سے فائرنگ کرتے ہوئے دشمن کے دو بھارتی جنگی طیارے مار گرائے۔ اس جرات مندانہ کارروائی نے دشمن کے فضائی حملوں کی کمر توڑ کر رکھ دی۔

سیالکوٹ سیکٹر میں ٹینکوں کی قبریں بن گئیں

سیالکوٹ کے محاذ پر بھارتی فوج کے مزید سات سینچورین ٹینک تباہ کر دیے گئے، جس کے بعد اس سیکٹر میں مجموعی طور پر دشمن کے 42 ٹینکوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ یہ کارنامہ نہ صرف پاک فوج کے تجربے اور حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے بلکہ اس نے بھارت کے آرمورڈ دستوں کے غرور کو بھی خاک میں ملا دیا۔

دراس میں مجاہدین کی کامیابی

دراس سیکٹر میں، جو بلند پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے، پاکستانی مجاہدین نے دشمن کے مضبوط ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ مرال آباد کے مقام پر بھارتی فوج کے مضبوط قلعہ نما مورچوں کو تباہ کر دیا گیا، جس سے نہ صرف دشمن کی کمر کمزور ہوئی بلکہ اس کی صفوں میں انتشار بھی پھیل گیا۔ یہ کارروائیاں پاکستانی عوام اور مجاہدین کے جذبہِ آزادی کی عملی تصویر تھیں۔

بحیرہ عرب میں بحری برتری قائم

پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں مکمل کنٹرول حاصل کرتے ہوئے بھارتی نیوی کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا۔ دشمن کی بحری قوت کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے آپریشنز نے واضح کر دیا کہ سمندر میں بھی پاکستان کسی صورت کمزور نہیں۔ بحری محاذ پر پاک بحریہ کی حکمت عملی نے دشمن کی آزادانہ کارروائیوں کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا ہے۔

مشرقی پاکستان پر بھارتی حملہ، ناکام ارادے

بھارتی فضائیہ نے مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں رنگ پور، لال مونیزہٹ اور دیناج پور کے ٹھاکر گاوں پر بمباری کی، تاہم یہ حملے محدود نوعیت کے تھے اور ان میں بھارتی فوج کو کوئی خاص کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ پاک فوج نے ان علاقوں میں دشمن کے حملوں کو ناکام بنایا اور مکمل کنٹرول برقرار رکھا۔

قوم کے حوصلے بلند، افواج کا عزم قائم

جنگ کے دسویں روز کی یہ کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستانی افواج، خواہ بری ہوں، بحری ہوں یا فضائی، ہر محاذ پر دشمن کو بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ معرکے نہ صرف فوج کی عسکری مہارت کا مظہر ہیں بلکہ پوری قوم کے اتحاد، یکجہتی اور وطن سے محبت کی علامت بھی ہیں۔

نتیجہ: 10 ستمبر، ایک تاریخ ساز دن

10 ستمبر 1965 کا دن پاکستانی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہے۔ اس روز پاکستانی افواج نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت، قربانی، اور حب الوطنی سے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وطن کے دفاع میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ دشمن کے عزائم خاک میں مل گئے اور ہر محاذ پر فتح پاکستان کے قدم چومتی رہی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button