
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے ترکیہ کے وزیر دفاع یاسر گلر نے 8 سے 10 ستمبر 2025 تک پاکستان کا اہم اور کامیاب دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے نہ صرف پاکستان کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں بلکہ پاکستان-ترکیہ مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے 16ویں اجلاس کی بھی مشترکہ صدارت کی۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا عکاس رہا۔
اعلیٰ سطحی ملاقاتیں — اعتماد، تعاون اور ترقی پر زور
ترک وزیر دفاع نے اپنے دورۂ پاکستان کے دوران وزیر اعظم محمد شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات، باہمی اعتماد، علاقائی سلامتی، اور مشترکہ مفادات پر کھل کر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات
وزیر اعظم سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان موجود گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کو سراہا اور ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، توانائی، زراعت، آئی ٹی، سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ باہمی شراکت داری کو ایک کثیر الجہتی اسٹریٹجک تعاون میں ڈھالیں، تاکہ عوام کی فلاح و بہبود اور علاقائی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر دفاع اور آرمی چیف سے ملاقاتیں — دفاعی تعلقات میں مزید وسعت
وزیر یاسر گلر نے وزیر دفاع خواجہ آصف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں دفاعی تعاون، عسکری تربیت، انٹیلیجنس شیئرنگ، دفاعی پیداوار اور مشترکہ مشقوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک اور دفاعی تعلقات صرف دو طرفہ نہیں بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی اہم ہیں۔
آرمی چیف نے ترکیہ کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دو طرفہ عسکری تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ترک وزیر دفاع نے بھی پاک افواج کے کردار اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کا 16واں اجلاس — اقتصادی و تجارتی شراکت داری کا نیا باب
ترکیہ کے وزیر دفاع یاسر گلر اور پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان نے اسلام آباد میں منعقدہ مشترکہ وزارتی کمیشن (JMC) کے 16ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعاون کے فروغ اور اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل (HLSCC) کے ایجنڈے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، جن میں شامل ہیں:
تجارت و سرمایہ کاری
دوا سازی اور صحت
انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ای-کامرس
ٹرانسپورٹ اور کنیکٹیویٹی
توانائی اور قابلِ تجدید ذرائع
تعلیم، ہنر سازی اور طلبہ تبادلہ پروگرام
کان کنی اور زراعت
میڈیا، ثقافت، اور سیاحت
دونوں وزرا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ تجارتی تعلقات کو دو طرفہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ (FTA) کی بنیاد پر مزید مستحکم کیا جائے گا تاکہ اقتصادی ترقی کے نئے امکانات پیدا ہوں۔
دورے کے اثرات — برادرانہ تعلقات سے کثیر الجہتی شراکت داری کی جانب
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، ترک وزیر دفاع کا یہ دورہ نہ صرف علامتی نوعیت کا تھا بلکہ عملی اقدامات، مستقبل کے منصوبوں، اور دونوں ممالک کی مشترکہ ترجیحات کو ایک پائیدار خاکے میں ڈھالنے کی سنجیدہ کوشش تھی۔
دونوں فریقین نے اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو عملی شراکت داری اور باہمی ترقی کے ماڈل میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کی نئی جہتوں کی نشاندہی کرتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔
نتیجہ: پاک-ترکیہ دوستی — ماضی، حال اور مستقبل کا روشن سفر
ترک وزیر دفاع کا یہ دورہ اس حقیقت کی واضح علامت ہے کہ پاکستان اور ترکیہ صرف سفارتی یا تجارتی شراکت دار نہیں بلکہ دوستی، اعتماد، اور باہمی احترام کے لازوال رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کا وژن، امن، ترقی اور خطے میں خوشحالی کا ضامن ہے۔
یہ دورہ یقیناً پاک-ترکیہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں اقوام کے درمیان دوستی کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی بنیاد بنے گا۔