پاکستاناہم خبریں

خیبر پختونخواہ میں انڈین سپانسرڈ خوارج کے خلاف بڑی کارروائی: 19 دہشت گرد ہلاک، علاقہ کلیئرنس جاری

دورانِ آپریشن، خفیہ اطلاعات کے مطابق ایک ٹھکانے پر دہشت گردوں کی قابلِ ذکر تعداد موجود تھی، جنہوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی کا ادراک ہوتے ہی شدید فائرنگ شروع کر دی۔

 سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

9 اور 10 ستمبر 2025 کو خیبر پختونخواہ میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث، بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والے دہشت گرد گروہ "فتنہ الخوارج” کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے زبردست کامیابیاں حاصل کیں۔ صوبے کے تین مختلف اضلاع میں کی گئی الگ الگ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز (IBOs) کے دوران، کم از کم انیس (19) دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

یہ تمام کارروائیاں ان معلومات کی بنیاد پر کی گئیں جن سے ثابت ہوا کہ بھارت کی مالی، لاجسٹک اور عسکری سرپرستی سے منسلک خوارج ان علاقوں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی اور سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ ان کارروائیوں کے دوران سیکیورٹی فورسز نے نہ صرف دہشت گردوں کو ہلاک کیا بلکہ بڑی مقدار میں اسلحہ، بارودی مواد، اور حساس معلومات بھی برآمد کیں۔


ضلع مہمند: سب سے بڑی کامیابی، 14 دہشت گرد ہلاک

پہلی اور سب سے بڑی کارروائی ضلع مہمند کے علاقے گلونو میں کی گئی، جہاں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی طرف سے موصول شدہ معلومات کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا۔ دورانِ آپریشن، خفیہ اطلاعات کے مطابق ایک ٹھکانے پر دہشت گردوں کی قابلِ ذکر تعداد موجود تھی، جنہوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی کا ادراک ہوتے ہی شدید فائرنگ شروع کر دی۔

سیکیورٹی فورسز نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے کر بھرپور جوابی کارروائی کی۔ کئی گھنٹوں پر محیط شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد چودہ (14) خوارج دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ ان میں اکثریت ان عناصر کی تھی جو ماضی میں کئی تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہے تھے، اور بھارت سے مالی و فکری رہنمائی حاصل کر رہے تھے۔


شمالی وزیرستان: دتہ خیل میں چار دہشت گرد ہلاک

دوسری بڑی کارروائی شمالی وزیرستان کے حساس علاقے دتہ خیل میں کی گئی۔ انٹیلیجنس اطلاعات کے مطابق یہاں بھی ایک گروہ بھارت نواز خوارج دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔ سیکیورٹی فورسز نے انتہائی رازداری سے علاقے کو گھیرے میں لیا اور حملہ آوروں کو فرار ہونے کا موقع دیے بغیر فائرنگ کا آغاز کیا۔

فائرنگ کے شدید تبادلے میں چار (4) خوارج مارے گئے، جب کہ متعدد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشت گرد علاقے میں نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کرنے اور بھارت کی ایماء پر پاکستان مخالف مہمات میں سرگرم تھے۔


ضلع بنوں: ایک دہشت گرد انجام کو پہنچا

تیسری کارروائی ضلع بنوں میں کی گئی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے ایک خفیہ اطلاع پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کارروائی کی۔ دورانِ آپریشن، ایک بھارتی اسپانسر شدہ خارجی کو کامیابی سے ہلاک کر دیا گیا۔ اس مقام سے بھی اسلحہ اور تخریبی مواد برآمد کیا گیا جو دہشت گردانہ حملوں میں استعمال کیا جانا تھا۔


برآمدگی: اسلحہ، بارودی مواد، اور اہم دستاویزات

تینوں آپریشنز کے دوران سیکیورٹی فورسز نے:

  • جدید خودکار ہتھیار

  • دستی بم

  • بارودی سرنگیں

  • رابطہ سازی کے آلات

  • اور متعدد دہشت گردی کی منصوبہ بندی سے متعلق دستاویزات

برآمد کیں۔ ان اشیاء سے یہ واضح ہوتا ہے کہ دہشت گرد عناصر آنے والے دنوں میں ملک کے حساس مقامات کو نشانہ بنانے کی تیاریوں میں مصروف تھے۔


"بھارتی سرپرستی” کی ناقابل تردید شواہد

ذرائع کے مطابق مارے گئے خوارج کی جیبوں سے بھارتی کرنسی، رابطہ نمبر، اور سوشل میڈیا پر بھارت سے تعلق رکھنے والے انٹیلیجنس نیٹ ورکس سے چیٹ لاگز بھی ملے ہیں، جو بھارت کی طرف سے ان دہشت گردوں کی براہِ راست سرپرستی کا ثبوت فراہم کرتے ہیں۔ ان شواہد کو قومی سلامتی کے ادارے مزید تجزیے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستانی حکام نے ایک بار پھر بین الاقوامی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت کی سرزمین اور مالی معاونت کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کروانا جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔


پاک فوج کا عزم: ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ

پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اعادہ کیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی قسم کی دہشت گردی، چاہے وہ اندرونی ہو یا بیرونی سرپرستی میں ہو، ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیکیورٹی فورسز نے ان علاقوں میں کلیئرنس آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ بچ جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق:

"ہم دشمن کے ہر وار کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ بھارت کی جانب سے پراکسی دہشت گردوں کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں بے نقاب ہو چکی ہیں، اور ان کا انجام ہمیشہ کی طرح ذلت آمیز ہوگا۔”


قوم کا سلام، شہداء اور محافظوں کو

پاکستان بھر میں عوامی حلقوں نے ان آپریشنز میں حصہ لینے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے، جنہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر وطنِ عزیز کے تحفظ کے لیے قربانیاں دیں۔ یہ کامیابیاں نہ صرف عسکری فتح کی علامت ہیں بلکہ قومی سلامتی کے اداروں کے عزم، قربانی اور پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت بھی ہیں۔


یہ کارروائیاں اس بات کا اعلان ہیں کہ پاکستان، بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کے خلاف اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں، بلکہ ایک متحد قوم کی صورت میں ہر محاذ پر ڈٹا ہوا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button